چین کے ساتھ کشیدگی کی آڑ میں بھارت اپنا اصل کھیل مقبوضہ کشمیر میں کھیل رہا ہے، صدر آزاد کشمیر نے پردہ اٹھا دیا

اسلام آباد (پی این آئی)چین کے ساتھ کشیدگی کی آڑ میں بھارت اپنا اصل کھیل مقبوضہ کشمیر میں کھیل رہا ہے، صدر آزاد کشمیر نے پردہ اٹھا دیا، صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ آر ایس ایس اور موجودہ مودی سرکار جموں وکشمیر میں ہندوتوا فلاسفی کو پروان چڑھا رہی ہے۔ نئے کالے ڈومیسائل

قانون کے نفاذ کے بعد انتہاء پسند ہندوئوں، آر ایس ایس کے غنڈوں کو کشمیر میں آباد کیا جا رہا ہے اور کشمیریوں کو اُن کی شہریت، ملازمتوں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کشمیری نوجوانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیلا جا رہا ہے۔ خواتین کی عزت محفوظ نہیں اور کشمیر میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، پیلٹ گن کے استعمال سے کشمیریوں کو بینائی سے محروم کیا جا رہا ہے اور کشمیری حریت رہنمائوں کو قید زنداں میں بند کر رکھا ہے۔ یہ وقت ہے کہ دنیا کشمیر پر توجہ دے اور مسئلہ کشمیر کا پرُامن حل ڈھونڈے بصورت دیگر اگر بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ چھڑ گئی تو پھر اس کی لپیٹ میں نہ صرف یہ خطہ بلکہ پوری دنیا آئے گی۔ ہندوستان چین کے ساتھ اپنے حالیہ تنائو اور ایل او سی پر اپنی اشتعال انگیزی کو ایک سموکس سکرین کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور اپنا اصل کھیل کشمیر میں کھیل رہا ہے تاکہ وہاں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر سکے اور اپنے فاشسٹ ایجنڈے کو کشمیر میں پایا تکمیل تک پہنچا سکے۔ ان خیالات کا اظہار صدر مسعود خان نے ایک بین الاقوامی ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا عنوان ’’کشمیر میں دوہرا لاک ڈائون اور عالمی رد عمل‘‘ تھا۔ اس کانفرنس کا انعقاد تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے کیا تھا۔ اس کانفرنس سے برطانوی ممبران پارلیمنٹ ربیکالانگ بیلے، کرس سٹیفن، مائک وڈ، لیلین گرین وڈ، کیٹ گرین، ٹریسی باربن، محمد یاسین، سارہ اون، ہیلری بن، خالد محمود، ریچل ہوکن، افضل خان، یاسمین قریشی، طاہر علی، جونتھن گولیس، پال برسٹو نے خطاب کیا۔ علاوہ ازیں پرتگال کے سابق صدارتی امیدوار پولو مورس، کویت بار ایسویسی ایشن کے ڈائریکٹر انسانی حقوق وبین الاقوامی انسانی قانون مشہور وکیل میجبل الشریکہ، بحرین کی پارلیمان کے سابق ممبر جمال بوسان، کویت بار ایسویسی ایشن کی انسانی حقوق کی کمیٹی کی ممبر دلال الحجمی، ورلڈ سکھ پارلیمنٹ کے ترجمان رنجیت سنگھ سرائے، چئیرمین جموں و کشمیر سالویشن مومنٹ اور سینئرر حریت لیڈر الطاف احمد بٹ، جے کے ایل ایف کے ترجمان محمد رفیق ڈار، مئیر آف چسم کونسلر قیصر چوہدری، صدر تحریک کشمیر سکاٹ لینڈ حنیف راجہ ایم بی ای، تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی اور کونسلر تفہیم شریف نے بھی خطاب کیا۔ صدر نے کانفرنس کے شرکاء کو اس نئے قانون کے تحت کسی بھی کشمیری تارکین وطن کو کشمیر کی شہریت کا حق حاصل نہیں رہے گا یہ طرز عمل اسرائیل سے متشابہ ہے کیونکہ اسرائیل کے قانون کے تحت کسی بھی فلسطینی تارکین وطن کو فلسطین کی شہریت کا حق حاصل نہیں۔ صدر نے کہا کہ کانفرنس میں ان عرب نمائندوں کی پریزنٹیشن زبردست رہی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی حکومتوں پر زور دیں وہ او آئی سی، عرب لیگ اور جی سی سی کے پلیٹ فارمز کو استعمال کرتے ہوئے کشمیریوں پر ظلم و ستم بند کروائیں اور انہیں حق خودارادیت دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں