کورونا وائرس سے جتنی زیادہ اموات ہوں گی اتنی زیادہ امداد ملے گی؟وفاقی وزیر اسد عمر نے حقیقت واضح کر دی

لاہور(پی این آئی) کورونا وائرس سے جتنی زیادہ اموات ہوں گی اتنی زیادہ امداد ملے گی؟وفاقی وزیر اسد عمر نے حقیقت واضح کر دی… کورونا کے مریضوں کو مردہ قرار دینے پر عالمی ادارہ صحت کی فنڈنگ کی خبروں کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے مسترد کر دیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل میں گفتگو

کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ایسی افواہوں کے ذریعے ملک میں ہنگامی صورتحال پیدا کی جاتی ہے، ایسی کسی بھی خبر میں کویی صداقت نہیں ہے، ہم اس کی روک تھام کے لئے بھی کام کر رہے ہیں۔ایسی تمام افواہوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ اس طرح کی افواہیں حد سے زیادہ بڑھ گئی ہیں، ہم لوگ صرف اور صرف ان کا جواب ہی دیتے رہتے ہیں۔ ہمیں ان کو روکنے کے لئے حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے اور اس پر کام کیا جا رہا ہے۔خیال رہے کہ پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کے بعد پاکستان میں ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں جس کے مطابق ہسپتال میں کسی اور مرض میں بھی جانے والے مریضوں کو بھی کورونا متاثریں میں شامل کر دیا جاتا ہے یا انہیں مردہ قرار دے دیا جاتا ہے، ان خبروں کی گردش کے بعد عوام میں خوف پایا جا رہا تھا جس کے بعد لوگ ہسپتالوں میں جانے سے بھی ڈر رہے ہیں۔تا ہم اب ان تمام خبروں کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے مسترد کر دیا ہے جس کے بعد ان کا کہنا تھا کہ ایسی افواہوں کے ذریعے ملک میں ہنگامی صورتحال پیدا کی جاتی ہے، ایسی کسی بھی خبر میں کویی صداقت نہیں ہے، ہم اس کی روک تھام کے لئے بھی کام کر رہے ہیں۔ پاکستان میں کورونا کی صورتحال کی بات کی جائے تو گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 60 افراد اس مہلک وائرس کے باعث زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔جس کے بعد جاں بحق ہونے والے کُل افراد کی تعداد ایک ہزار 543 ہو گئی ہے جبکہ کُل متاثرہ افراد کی تعداد 72 ہزار 460 ہو گئی۔ حکومتی اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے د وران 2964 نئے کیسز سامنے آئے۔ جس کے بعد پنجاب میں کیسز 26ہزار 240، سندھ میں 28 ہزار 245، خیبرپختونخوا 10 ہزار 27،بلوچستاان میں 4 ہزار 393، گلگت بلتستان میں 711, اسلام آباد میں 2 ہزار 598 جبہ آزاد کشمیر میں 255 ہو گئے ہیں۔ اب تک ملک بھر میں 5 لاکھ 61 ہزار کورونا ٹیسٹ کئے گئے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں