وفاقی حکومت دیکھتی رہ گئی ، عالمی ادارہ صحت کے نمائندوں نے کس صوبائی حکومت کی کورونا کیخلاف اقدامات کی تعریف کر دی؟اہم خبر آگئی

کراچی (پی این آئی) وفاقی حکومت دیکھتی رہ گئی ، عالمی ادارہ صحت کے نمائندوں نے کس صوبائی حکومت کی کورونا کیخلاف اقدامات کی تعریف کر دی؟اہم خبر آگئی… کورونا کے خلاف جنگ میں سندھ حکومت کے اقدامات کو دیکھتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کے نمائندوں نے سندھ حکومت کی تعریف کی ہے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے کنٹری ڈائریکٹر ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے کورونا سے متعلق اسپتال قائم کرنے سے ڈبلیو ایچ او کو آگاہ کیا، سندھ حکومت کے بروقت اقدامات نے بہتر نتائج دیے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں جاری کورونا کی صورتحال کے حوالے سے وزیراعلیٰ ہاوس سندھ میں مراد علی شاہ اور کنٹری ڈائریکٹر ڈبلیو ایچ سمیت مختلف نمائندوں کی ملاقات ہوئی ہے۔ اس ملاقات میں مراد علی شاہ نے کئے جانے والے تمام اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا ہے۔ ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سندھ میں کورونا ٹیسٹنگ کی یومیہ گنجائش 6600 ٹیسٹ کردی ہے مگر لوگ ٹیسٹ کروانے میں اتنا تعاون نہیں کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں 2 اسپتالوں میں تشدد ہوا، اس لیے ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ڈاکٹرز، نرسز اور عملہ محفوظ رہے کیونکہ ڈاکٹرز ٹھیک رہیں گے تو دوسروں کی زندگی بچا سکیں گے لہذا اسپتالوں میں توڑ پھوڑ یا ڈاکٹروں کو ہراساں کرنا براداشت نہیں۔اس کے علاوہ سندھ میں لاک ڈاؤں کے حوالے سے حتمی فیصلہ آج لیئے جانے کا امکان ہے جس کے حوالے سے اجلاس ابھی جاری ہے۔اس موقع پر سندھ حکومت کے اقدامات دیکھ کر عالمی ادارہ صحت کے نمائندوں کی جانب سے سندھ حکومت کے احکامات کی تعریف کی گئی ہے جس کے بعد ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے کورونا سے متعلق اسپتال قائم کرنے سے ڈبلیو ایچ او کو آگاہ کیا، سندھ حکومت کے بروقت اقدامات نے بہتر نتائج دیے ہیں۔ پاکستان میں کورونا کی صورتحال کی بات کی جائے تو گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 60 افراد اس مہلک وائرس کے باعث زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔جس کے بعد جاں بحق ہونے والے کُل افراد کی تعداد ایک ہزار 543 ہو گئی ہے جبکہ کُل متاثرہ افراد کی تعداد 72 ہزار 460 ہو گئی۔ حکومتی اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے د وران 2964 نئے کیسز سامنے آئے۔ سندھ کی بات کی جائے تو سندھ میں 28 ہزار 245 افراد کورونا کا شکار ہو چکے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں