کراچی(پی این آئی)عمران خان نے پوائنٹ اسکورنگ اور بلند بانگ دعووں کی سوچ ترک نہیں کی، جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد کی تنقید۔ عام لوگ اتحاد کے چیئرمین جسٹس (ر) وجیہ الدین نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کو برسرِ اقتدار آئے 2 سال ہونے والے ہیں۔ قوم نے اس حکومت کے ذریعے کیا کھویا کا پایا، یہ کوئی
ڈھکی چھپی باتیں نہیں ہیں۔ وزیر اعظم نے 29 مئی کو ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ لوگوں کا ملک کے عدالتی نظام پر سے اعتماد تقریباً متزلزل ہوچکا ہے اور وہ اب نظام کی بہتری کیلئے پی ٹی آئی حکومت کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں وزیراعظم نے دو کمیٹیاں تشکیل دیں۔ پہلی کمیٹی کا کام آئینی اصلاحات سے متعلق ہے، جس کے ذریعے سے کرمنل جسٹس سسٹم، پولیس کلچر، کیسوں کی رجسٹریشن، تفتیش اور جیل خانہ جات کے نظام کے سلسلے میں تجاویز بہم پہنچانا ہے۔ جسٹس وجیہ نے سوال کیا کہ اس میں عدلیہ کا معاملہ کہاں سے آگیا۔ عدلیہ سے مراد ریاست کے جج، بحیثیت مجموعی، سمجھے جاتے ہیں۔اب پہلی کمیٹی کے بارے میں جس معاملے کی بات ہوئی ہے، بنیادی طور پر اس کا تعلق پولیس کی کارکردگی اور جیل خانہ جات سے ہے۔ اس کا واسطہ عدلیہ سے بحیثیت مجموعی بالکل نہیں ہے۔ عمران خان اس طرح کی پوائنٹ اسکورنگ اور بلند بانگ دعوے جب وہ وزیر اعظم بننے سے قبل اپوزیشن میں تھے تب بھی کرتے رہے اور اب بھی اس سوچ نے ان کی جان کو چھوڑا نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں