وانا (قسمت اللہ وزیر) جنوبی وزیرستان وانا میں احمدزائی وزیر کے 9 قبائل کے سرکردہ عمائدین بشمول علماء کرام کا امن کے حوالے سے جرگہ ہوا۔ جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فاٹا کے انضمام کے بعد علاقے میں امن وامان قائم کرنے کی ذمہ داری حکومت کی بنتی ہے اب حکومت وانا میں ملک کے دیگر علاقوں کی طرز پر
امن قائم کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت وانا میں کالے شیشے والی گاڑیوں کا خاتمہ کرے ۔احمدزائی وزیر قبائل اس سلسلے میں حکومت کا ساتھ دیں گے ۔ یہ بھی کہا کہ وزیر قبائل سے تعلق رکھنےوالے اور دیگر احمدزائی وزیر کے علاقوں میں ریاست، مقامی مشران اور پاکستان کے خلاف نازیبا الفاظ و گالی گلوچ نہ کرنے کے پابند ہونگے۔ اس کے علاوہ تھانہ وانا سٹی میں محررز سے لیکر ایس ایچ او تک اہلکاروں کو تبدیل کرکے نان لوکل افراد تعینات کیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت ٹانک میں واقع تمام دفاتر جنوبی وزیرستان منتقل کرے تاکہ انضمام کے ثمرات سے علاقے کے لوگ باآسانی مستفید ہوسکیں۔ انھوں نے حکومت سے یہ بھی پرزور مطالبہ کیا کہ انگوراڈا گیٹ کو طورخم اور چمن کی طرح کھولنے کا اعلان کرے کیونکہ انگوراڈا گیٹ کی بندش کی وجہ سے یہاں کے غریب عوام کافی متاثر ہوئے ہیں۔ انھوں نے متفقہ طور پر حکومت سے نشہ اور جرائم کےمکمل خاتمے کا مطالبہ بھی کیا۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں