لاہور(پی این آئی) اگر اگلا الیکشن سلیکٹڈ نہیں ہو گا، تو میں الیکشن لڑ سکتی ہوں۔اردو خبروں کی ویب سائٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان میں الیکشن سلیکٹڈ نہیں ہو گےتو میں الیکشن لڑ سکتی ہوں۔ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جو
سیاست ہوتی ہے، میں اس کا حصہ نہیں بن سکتی کیونکہ میں وہ بول دیتی ہوں جو میرے دماغ میں ہوتا ہے، میں کسی کے سامنے مسکرا کر نہیں دیکھ سکتی۔اینکر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ریحام خان کا کہنا تھا کہ ہمیں اب روایتی سیاست سے باہر آنا ہو گا، دنیا بھر میں کورونا کے بعد بہت زیادہ تبدیلی آئے گی، ہمیں بھی اس کے ساتھ تبدیل ہونا ہو گا۔ اس کے علاوہ عورت مارچ پر بات کرتے ہوئے ریحام خان کا مزید کہنا تھا کہ وہ لوگ مجھے سپورٹ نہیں کرتے، لیکن میں ان کے ان مطالبات کو سپورٹ کرتی ہوں جو درست ہیں۔ریحام خان کا کہنا تھا کہ چونکہ میں خود بھی پاکستان میں کام کر چکی ہوں، مجھے اندازہ ہے کہ یہاں خواتین کو کس طرح کی مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے۔ ریحام خان نے اس کے علاوہ وقار ذکا کے ساتھ لوئیو شو میں عمران خان کے لئے نا مناسب الفاظ استعمال کرنے والے معاملے پر بات کرتے ہوئے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اس انٹرویو میں جو بھی الفاظ استعمال کئے گئے ہیں، وہ میری غلطی تھی، میری ٹیم کی نہیں۔اس کے علاوہ لائیور انٹرویو میں سوال کا جواب دیتے ہوئے ریحام خان کا کہنا تھا کہ مجھے عمران خان کی بطور وزیراعظم حلف برداری کی تقریب میں ان کے بچوں کو نہ دیکھ کر مجھے دکھ ہوا تھا۔ ریحام خان نے مزید انکشاف کیا ہے کہ مجھے جہاں تک اطلاع ملی ہے، عمران خان کے بچے حلف برادری کی تقریب میں شرکت کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں روک دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ریحام خان نے مزید انکشاف کیا ہے کہ جب میری عمران خان سے شادی ہوئی تھی تو مجھے اس بات کا اندازہ ہو گیا تھا کہ وہ وزیراعظم نہیں بن سکتے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں