اسلام آباد (پی این آئی) اس شخص کی نااہلی سے دو ٹرینیں ٹکرائیں، ہلاکتیں ہوئیں، اسے واپس نوکری پر کس نے رکھا؟ سپریم کورٹ نے حکم جاری کر دیا۔سرکاری ذمہ داریوں میں غفلت پر برطرف پاکستان ریلوے کے سابق انسپکٹر کو پنشن کی ادائیگی کاسروسز ٹربیونل کا فیصلہ سپریم کورٹ نے معطل کردیا ہے ۔چیف جسٹس
گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سروسز ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت کی تو چیف جسٹس نے کہا شاہ محمد کو پہلے گریڈ 11 سے ترقی دیتے ہوئے گریڈ 16 میں لایا گیا اور پھر دوبارہ واپس گریڈ 11 پر لایا گیا، اس شخص کی نااہلی سے دو ٹرینیں ٹکرائیں جس سے 8 افراد جاں بحق ہوئے ، قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان ہوا۔ چیف جسٹس نے وکیل ریلوے کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا آپ کے ادارے نے اتنا بڑا ایکسیڈنٹ کرنے والے کو دوبارہ نوکری پر کیوں رکھا؟۔ چیف جسٹس نے ایک غیر ذمہ دار سرکاری اہلکار کو دوبارہ نوکری پر رکھنے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا پتہ نہیں، ریلوے کا محکمہ کیسے چلتا ہے ، آپ کے ادارے نے ٹرین حادثے پر بڑے افسروں کے ساتھ کیاکیا؟ تاہم عدالتی استفسار پر وکیل ریلوے کوئی جواب نہ دے سکے ۔ دوران سماعت جسٹس قاضی محمد امین احمد نے ریمارکس دیئے ٹرین حادثہ میں ریلوے کے بڑے افسروں کے خلاف انکوائری کیوں نہیں کی گئی؟ یہ حادثہ نہیں ڈیزاسٹر تھا اس پر انکوائری متعلقہ وزیر اور ایم ڈی کے خلاف ہونی چاہیے تھی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں