کراچی(پی این آئی)صحافی عزیز میمن کو قتل کیا گیا، موت طبعی نہیں تھی، ایڈیشنل آئی جی سندھ کی پریس کانفرنس، تین ملزمان گرفتار ہو چکے۔ایڈیشنل آئی جی غلام نبی نے کہا ہے کہ صحافی عزیز میمن کو قتل کیا گیا، موت طبعی نہیں تھی، عزیز میمن کو دشمنی کی بنا پر قتل کیا گیا، ملزم نذیر سہتو نے عدالت میں جرم کا
اعتراف کیا۔شاہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن نے کہا کہ تفتیش کے دوران اس نتیجے پر پہنچے کہ عزیز میمن کا قتل ہوا، ملزم نذیر نے تفتیش کے دوران مزید ملزمان کےنام بھی بتائے۔انہوں نے بتایا کہ کیس میں ابھی تک تین ملزمان کو گرفتار کرچکےہیں، مزید پانچ کو گرفتار کرنا ہے، ملزم نذیر نے عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کیا، مرکزی ملزم کا نام مشتاق سہتو ہےجو قتل کا ماسٹر مائنڈ تھا۔دوسری جانب مقتول صحافی کے بھائی عبدالحفیط میمن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزیز میمن کے قتل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، کیس میں دو سو افراد سے تفتیش اور پوچھ گچھ کی گئی ،اب تک کی تفتیش سے مطمئن ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں