مظفرگڑھ (پی این آئی)حکومت کی مدد سے مایوس کسان، ڈھول بجاو، ٹڈل دل بھگاو کی حکمت عملی پر گامزن،مظفرگڑھ میں ٹڈی دل کے بار بار حملوں کے باعث کاشتکاروں کو پریشانی کا سامنا ہے، کاشتکار اپنی مدد آپ کے تحت اسپرے کرکے،ڈھول اور برتن بجا کر کر ٹڈیوں کو بھگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔اس بار
ضلع مظفر گڑھ میں گندم کی اوسط پیداوار انتہائی کم رہی ہے، گندم کی فصل میں نقصان اٹھانے کے بعد ٹڈی دل کے حملے بھی کسانوں کی پریشانی کا باعث بن رہے ہیں۔کسان اس وقت ٹڈی دل سے بھی اکیلے لڑنے کی کوشش کر رہا ہے، ٹڈی دل ضلع مظفر گڑھ کی چاروں تحصیلوں میں کپاس، تل، کماد اور گھاس کی فصلوں اور آم کے باغات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔محکمۂ زراعت کے مطابق ٹڈی دل اس وقت مسلسل سفر میں ہے اور اس کے خاتمے کے لیے مختلف علاقوں میں اسپرے بھی کیا جا رہا ہے۔کسان کورونا وائرس کے دوران کیے گئے لاک ڈاؤن کے باعث پہلے ہی معاشی بدحالی کا شکار تھے، ایسے میں ٹڈی دل کے حملے نے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی ہے۔کسانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے تاکہ ان کا مزید نقصان نہ ہوسکے۔واضح رہے کہ پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے کئی اضلاع میں ٹڈیوں کے وار جاری ہیں۔مظفرگڑ ھ، وہاڑی، رحیم یار خان، مٹیاری، گھوٹکی، سانگھڑ، نوشکی اور خضدار میں کھیت کھلیان ٹڈیوں سے بھر گئے ہیں۔کسان کہیں ڈھول بجا کر تو کہیں شور مچا کر فصلیں بچانے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ ٹڈیاں آم، کپاس، گنے کی فصلیں چٹ کرنے لگی ہیں۔انتظامیہ کی جانب سے ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے فصلوں پر اسپرے کرنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، جبکہ کسان اپنی مدد آپ کے تحت بھی اسپرے میں مصروف ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹڈیوں پر فوری قابو نہ پایا گیا تو ملکی زراعت کا شعبہ بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں