اسلام آباد (پی این آئی): 5 سال میں ن لیگ نے 29 ارب کی سبسڈی دی جس میں سے شاہد خاقان عباسی نے 20 ارب کی سبسڈی دی، شہزاد اکبر کے نئے اعداد و شمار، وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ سے متعلق نئے انکشافات کیے ہیں۔اسلام آباد میں
پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ میں شوگر رپورٹ سے متعلق نئی باتیں لے کر آیا ہوں، چینی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے منافع سرمایہ کار کماتا ہے اور اس کا نقصان عام آدمی اٹھا تا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سال میں ن لیگ نے 29 ارب روپے کی سبسڈی دی جس میں سے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے 20 ارب روپے کی سبسڈی دی جبکہ ہماری پنجاب حکومت نے صرف دو اعشاریہ چار ارب روپے کی سبسڈی دی۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے خود کو لائق اعظم تصور کر رکھا ہے، ان کے کارنامے رپورٹ میں دیکھ لیں، خادم اعلیٰ کے دور میں ڈاکہ مارا گیا اورجب دورختم ہوگیا تو چوری کی گئی، جس نے فائدہ اٹھایا ان سب کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اگلے ہفتے تک وزیراعظم کو ممکنہ اقدامات تجویز کریں گے۔وزیراعلیٰ سندھ سے متعلق معاون خصوصی برائے احتساب کا کہنا تھا کہ ایک اور لائق اعظم مراد علی شاہ ہیں، سندھ میں سب سےزیادہ سبسڈی کس کو ملی اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں سبسڈی کے لیے فارمولا یہ رکھا گیا کہ جس کی ملیں زیادہ ہیں، اسے زیادہ سبسڈی ملے گی، اسی وجہ سے اومنی گروپ کو سب سے زیادہ سبسڈی ملی، حکومت سندھ کی اپنی ہی کابینہ نے سبسڈی کی مخالفت کی۔شہزاد اکبر نے کہاکہ 2017 اور 2018 کی سبسڈی سے متعلق رپورٹ کے مطابق 25 ارب روپے ٹیکس دہندگان کی جیب سے نکال کر سبسڈی کی مد میں مل مالکان کو دے دیے گئے۔معاون خصوصی نے مزید کہا کہ ٹیلی گرافک ٹرانسفرز (ٹی ٹیز) سے متعلق شہباز شریف کاکیس حتمی مراحل میں ہے، شہباز شریف اپنی بیگمات کو ہاؤسنگ سوسائٹیز میں قیمتی گھر کیسے لے کر دیتے تھے؟ یہ اخراجات انہی کِک بیکس یا جعلی اکاؤنٹس سے کیے جاتے تھے۔ان کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی والا کیس فائل ہوتا ہے تو شہباز شریف کو عدالتوں میں جاکر سامنا کرنا پڑے گا۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے خود شوگر انکوائری کمیشن کے سامنے پیش ہوکر کمیشن کو تفصیلات سے آگاہ کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں