آسمان سے گری مصیبت، طیارے سے تباہ ہونے والے گھروں میں کام کرنے والی تین لڑکیاں جھلس گئیں

کراچی(پی این آئی)آسمان سے گری مصیبت، طیارے سے تباہ ہونے والے گھروں میں کام کرنے والی تین لڑکیاں جھلس گئیں۔کراچی کے علاقے ماڈل کالونی میں پی آئی اے کا طیارہ گرنے سے تباہ ہونے والے گھروں میں کام کرنے والی تین گھریلو ملازم لڑکیاں بھی شدید جھلس گئیں جن میں سے دو کی حالت اسپتال میں

تشویشناک ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی حدود ملیر جام کھنڈو گوٹھ کے خاصخیلی محلے سے تعلق رکھنے والی نازیہ دختر قادر بخش خاصخیلی، عزیزہ دختر اللّٰہ ورایو خاصخیلی اور ماریہ دختر خمیسو خاصخیلی ماڈل کالونی کے ان گھروں میں کام کرنے والی ملازمائیں ہیں جن پر پی آئی اے کا طیارہ گر کر تباہ ہوا۔ طیارہ گرتے ہی ماڈل کالونی کے کئی گھروں کو بھی آگ لگ گئی تھی جس کے نتیجے میں اس آبادی کے کافی لوگ زخمی ہوئے ان میں یہ تینوں گھریلو ملازمائیں بھی شامل ہیں۔ان کے رہائشی علاقے جام کھنڈوگوٹھ کی سوشل ورکر رشیدہ نے بتایا کہ تینوں لڑکیاں دیگر خواتین کے ساتھ گھروں میں کام کرنے کے لیے گوٹھ سے صبح سویرے جاتی تھیں اور شام کو واپس لوٹ آتی تھی۔ گزشتہ روز دو بجے دو لڑکیوں نے کام ختم کر لیا تھا اور وہ گلی میں چارپائی پر بیٹھ کر تیسری لڑکی کا انتظار کر رہی تھی کہ طیارہ آگرا۔ رشیدہ کے مطابق تینوں لڑکیوں کو فوری طور پر دیگر زخمیوں کے ساتھ جناح اسپتال لے جایا گیا تھا جہاں سے انہیں سول اسپتال کے برنس سینٹر منتقل کردیا گیا۔ ڈاکٹرز کے مطابق دو لڑکیاں بری طرح جھلسی ہوئی ہیں اور ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں