معجزہ اب بھی ممکن ہے طیارہ پھٹا تو میں سیٹ سمیت باہر جاگرا، لوگوں نے اٹھایا تو احساس ہوا کہ میں زندہ ہوں، بینک آف پنجاب کے سربراہ ظفر مسعود کا بیان

کراچی(پی این آئی)معجزہ اب بھی ممکن ہے .طیارہ پھٹا تو میں سیٹ سمیت باہر جاگرا، لوگوں نے اٹھایا تو احساس ہوا کہ میں زندہ ہوں، بینک آف پنجاب کے سربراہ ظفر مسعود کا بیان۔ پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) کے تباہ ہونے والے بد قسمت طیارے میں معجزانہ طور پر بچ جانے والوں میں بینک آف پنجاب کے

سربراہ ظفرمسعود بھی شامل ہیں، انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔ ظفر مسعود نے بتایا کہ طیارہ کریش ہوا تو میں سیٹ سمیت باہر جاگرا، مجھے کوئی ہوش نہیں رہا ، کچھ لوگوں نے مجھے اٹھایا تو اس وقت مجھے احساس ہوا کہ میں زندہ ہوں، نیم بے ہوشی کی حالت میں مجھے لوگوں کی آوازیں سنائی دیں کہ یہ زندہ ہے زندہ ہے، اس کے بعد مجھے سی ایم ایچ اسپتال پہنچادیا گیا جہاں میں دوبارہ بے ہوش ہوگیا ۔ دریں اثناء ان کے ایک عزیز نے بتایا ہے کہ ظفر مسعود کا کہنا ہے کہ جہاز کے لینڈنگ سے قبل اچانک دھماکے کی آواز آئی اور جہاز گر پڑا ،وہ بے ہوش ہوگئے، آنکھ کھلی تو وہ اسپتال میں تھے. ان کے ہاتھ میں فریکچر ہوا ہے،ظفر مسعود نے ہوش میں آتے ہی ڈاکٹر سے فون لے کر اپنی والدہ سے بات کی، ان کے بھائی بھی گلستان جوہر کے اسپتال میں ان کے ساتھ ہیں، ان کے جسم پر جلنے کا کوئی زخم نہیں، صرف خراشیں آئیں۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسپتال پہنچ کر بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود کی عیادت کی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں