اسلام (پی این آئی) وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کس وزیر نے کیا رائے دی اور سوال و جواب کیا تھے، سب سامنے آگیا ، کئی وزرانے رپورٹ پر سوالات اٹھائےتاہم وزیراعظم عمران خان مطمئن کرنے کے لئے خود جواب دیتے رہے۔ شفقت محمود، شیخ رشید، مراد سعید نے رپورٹ کی تیاری اور پبلک کرنے کے فیصلے کو
سراہا۔مقامی اخبار کے مطابق وزیراعظم کو واجد ضیاءنے رپورٹ کی کاپی پیش کی تو وزیراعظم نے ٹیبل پر رکھ دی، پھر وزیراعظم نے واجد ضیاءکو دوباہ اپنے قریب بلایا اورتصویر بھی بنوائی۔طارق بشیر چیمہ،فیصل واوڈا سمیت کئی وفاقی وزراءاجلاس سے غیرحاضر رہے،ملک امین اسلم کے معاملہ اٹھانے پر وزیراعظم نے معاونین خصوصی اور مشیران کو اثاثے ظاہرکرنےکی ہدایت دی۔اخباری ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تمام وزراءنے چینی بحران کے حقائق سامنے لانے پر خراج تحسین پیش کیا۔غلام سرور خان نے وزیر اعظم سے چار، پانچ سوالات کیے،غلام سرور نے سوال کیا کہ سبسڈی پنجاب حکومت نے دی،اس بارے کیا رپورٹ ہے، چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت ای سی سی اور کابینہ نے دی۔وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر غلام سرور خان کو خود جواب دیا۔ شفقت محمود نے کہا کہ یہ بہت ہی سنجیدہ معاملہ ہے،ذمہ داران کیخلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔شیخ رشید نے کہا کہ تاریخی رپورٹ ہے، مزیر باریک بینی سے دیکھیں اور بھی بہت کچھ نکلے گا۔ فواد چوہدری نے بھی رپورٹ پبلک کرنے کے فیصلے پر وزیر اعظم کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ یہ نارمل بات ہے یہ لوگ تو پرچیوں پر کام کرتے ہیں۔ مراد سعید کا کہنا تھا کہ چینی درآمد کی اجازت اور سبسڈی دینے کے سوالات کا جواب ہمیں معلوم ہونا چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں