اسلام آباد(پی این آئی)شوگر انکوئری کمیشن کی حتمی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دی گئی، شوگر ملز مالکان پر ٹیکس چوری کا الزام لگایا گیا ہے،شوگر انکوائری کمیشن نے وزیرِ اعظم عمران خان کو اپنی رپورٹ پیش کر دی، ذرائع نے بتایا ہے کہ شوگر انکوائری رپورٹ وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے اور شوگر انکوائری کمیشن کے سربراہ واجد ضیاء کی جانب سے وفاقی کابینہ کو رپورٹ پر بریفنگ دی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی کے تحقیقاتی کمیشن کی حتمی رپورٹ میں شوگر ملز مالکان پر ٹیکس چوری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ 200 سے زائد صفحات پر مشتمل شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے ساتھ شوگر ملز مالکان کے بیانات بھی لگائے گئے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک کی اندرونی سیکیورٹی اور سلامتی سے متعلق امور کا جائزہ لیا جائے گا، اجلاس میں وفاقی بجٹ 12 جون کوپیش کرنے پر بھی بات ہوگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ چینی بحران کی فارنزک رپورٹ جاری کرنے یا نہ کرنے کی منظوری دے گی۔ذرائع نے بتایا ہے کہ شوگر ملز نے کتنی چینی پیدا کی، کتنی اور کہاں فروخت کی، اس سب کی تفصیلات فرانزک آڈٹ میں شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق رپورٹ میں چینی کے بے نامی خریداروں کا ذکر بھی شامل ہے، رپورٹ میں ای سی سی کے فیصلے سے متعلق امور بھی شامل ہیں۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ رپورٹ میں وفاقی حکومت کی جانب سے چینی برآمد کرنے کی اجازت کا ریکارڈ بھی شامل کیا گیا ہے۔ فارنزک آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ چینی مافیا کی جانب سے سٹہ کیسےکھیلا گیا، شوگر انکوائری کی یہ رپورٹ 346 صفحات پر مشتمل ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں