اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں پراسرار شخصیات کی موجودگی کا دعویٰ، کچھ لوگ بیگ اٹھا کر کابینہ میں آتے ہیں او ر بیگ اٹھا کر چلے جاتے ہیں، سینئر وفاقی وزیر کا دعویٰ ۔انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں کہا کہ کابینہ میں ایسے لوگ بھی بیٹھے ہیں جنہیں وہ بھی نہیں جانتے۔غلام سرور نے کہا کہ کابینہ کے کچھ ارکان دوہری شہریت رکھتے ہیں وہ کہاں سے آئے کسی کو پتا نہیں ۔ایسے لوگوں کو اپنا بیک گراونڈ اور اثاثے ظاہر کرنے چاہیے۔ایسے لوگوں کے آمدن کے ذرائع بھی سامنے آنے چاہیے۔ماضی میں بھی لوگ بیگ اٹھا کر کابینہ میں آئے اور بیگ اٹھا کر واپس چلے گئے۔پارٹی ممبرز کے اثاثے ڈکلیئر ہیں اوراصولاََ ان تمام معاون خصوصی کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے ،ورنہ کابینہ پر انگلیاں اٹھتی ہیں۔غلام سرور نے کہا کہ ایسے لوگوں کو کوئی نہیں جانتا یہ بیگ اٹھا کر آتے ہیں اور بیگ اٹھا کر چلے جاتے ہیں۔ہم نے ووٹ کے لیے عوام کے پاس جانا ہوتا ہے اور حساب دینا پڑتا ہے۔میرے پاس اس سوال کا جواب نہیں کی یہ لوگ کہاں سے آئے ہیں میں چاہتا ہوں کہ ہماری طرح معاون خصوصی کو بھی اثاثے ڈکلیئر کرنے چاہیے۔واضح رہے کہ اس وقت وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں غیر منتخب افراد کی تعداد 19 ہو گئی ہے۔وفاقی کابینہ میں وزرا کی کل تعداد 27، وزرائے مملکت 4 جب کہ میں مشیروں کی تعداد پانچ ہے۔جب کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی کی تعداد بھی 15 ہوچکی ہے ہے۔دو معاونین کے پاس وفاقی وزیر کا درجہ ہے جن میں معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ثانیہ نشتر اور معاون خصوصی برائے اسٹیبلشمنٹ شہزاد ارباب شامل ہیں۔دیگر معاونین خصوصی میں میں سید ذالفقار عباس بخاری،شہزاد سید قاسم،علی نواز اعوان،ندیم افضل چن،سرداریارمحمدرند،عثمان ڈار, ڈاکٹر ظفر مرزا،ندیم بابر ،معید یوسف عاصم سلیم باجوہ اور ڈاکٹر تانیہ شامل ہیں۔اپوزیشن کی طرف سے وزیراعظم پر اس حوالے سے تنقید بھی کی جاتی ہے کہ ان کی کابینہ میں بڑی تعداد میں غیر منتخب افراد شامل ہیں اور اب پی ٹی آئی رہنما غلام سرور نے بھی معاونین خصوصی کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں