لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ طاقتور ادارے سے اچھے تعلقات ہونا کوئی بری بات نہیں، طاقتور اداروں سے میرے اچھے تعلقات ہیں؟ میں ان تعلقات سے انکار نہیں کرتا، اس میں کیا برائی ہے؟ کہا گیا عید کے بعد قربانی ہوگی، کس کو ڈراتے ہو؟
یہ مجھے جیل میں ڈالیں ، میں ڈٹ کر ان کا مقابلہ کروں گا۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طاقتور اداروں سے میرے اچھے تعلقات ہیں؟میں ان تعلقات سے انکار نہیں کرتا۔اگر میں یہ بات کروں گا تو کہیں گے کہ میں خوشامدی بن گیا ہوں، بھئی ایک ادارہ ہے جس کے سپاہی، افسران اپنے ملک وقوم کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں، اداروں کے ساتھ تعلقات خراب کرنا ،کیا یہ پاکستانیت ہے؟لہذا اس بحث میں نہ پڑا جائے بلکہ دیکھا جائے کہ عمران خان نے معیشت کا بیڑہ غرق کردیا ہے، کاروبار، تجارت اور سرمایہ کاری کا جو پیمانہ ہے،اتنا خراب ہوچکا ہے کہ بہت پیچھے چلا گیا ہے،اگر ایک بار بزنس مین کا اعتماد خراب ہوجائے تو پھر جتنی مرضی قسمیں کھائیں دوبارہ بات نہیں بنتی۔انہوں نے کہا کہ مجھے الیکشن سے پہلے جب بھی بلایا جاتا میں بطور خادم اعلیٰ پیش ہوتا رہا۔ لیکن جو اربوں کھربوں کے کیسز بنائیں گے؟ وہ کہاں گئے،نیب میرے خلاف دو سالوں میں ایک ثبوت پیش نہیں کرسکا۔ میرے خلاف کرپشن کا ثبوت لے کر آئیں تو سیاست سے مستعفی ہوجاؤں گا، لیکن شرط یہ ہے قوم کو ٹھوس ثبوت دکھائیں۔ منی لانڈرنگ کو کرپشن سے جوڑا گیا، نوازشریف پر پاناما کا کیس بنایا اور سزا اقامہ میں دے دی گئی۔رمضان شریف کا مہینہ ہے، سب سے اللہ کو جواب دینا ہے، عمران خان اور اس کے حواری آج بھی ٹی وی پر آکرسفید جھوٹ بولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا میڈیا ٹرائل کیا جاتا ہے،عدالت میں جانا میرا قانونی حق ہے، قانونی ٹیم مشاورت کرے گی، پہلے بھی عدالتوں میں جاتے رہے ہیں۔ قوم اس میڈیا ٹرائل سے تنگ آچکی ہے، خدارا جان چھوڑیں ، کورونا کے خلاف لڑائی لڑیں ، اپوزیشن کے ساتھ لڑائی نہ لڑیں۔کہا جاتا ہے کہ عید کے بعد قربانی ہوگی، کس کو ڈراتے ہو؟اٹک قلعے اور لانڈھی جیل میں صعوبتیں برداشت کی ہیں۔ میاں نواز شریف سے لے کر میری بھتیجی مریم نواز، شاہد خاقان عباسی ، خواجہ سعد رفیق، رانا ثناء اللہ، احسن اقبال، فواد حسن فواد، احد چیمہ کس کس نے جیل نہیں کاٹی؟ کس کو ڈراتے ہیں۔یہ چاہتے ہیں کہ مجھے جیل میں ڈالیں ، میں جیل میں جاؤں گا اور ڈٹ کر ان کا مقابلہ کروں گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں