لاہور(پی این آئی)نواز شریف 50 کروڑ ڈالر دے کر باہر گئے، حکومت اصل بات چھپا رہی ہے، سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ نوازشریف 50 کروڑ ڈالر دے کر باہر گئے اوروقت ثابت کرے گا ،حکومت چھپا رہی ہے ، حکومت ظاہر نہیں کرنا چاہتی ،انہوں نے اور بھی وعدہ کیا تھا ،اب وہ بھاگ گئے ہیں،کچھ
چیزیں ہوتی ہیں جو وقت کے ساتھ ثابت ہوتی ہیں،میں اپنی سٹوری پر سٹینڈ کرتا ہوں،شریف خاندان چاہے تو عدالت چلا جائے ،عدالتوں کو سٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کو طلب کرنا پڑے گا،اگر میری بات غلط ہوگی ،مجھے کوئی وحی نہیں اترتی، میں سورسز پر ڈیپنڈ کرتا ہوں۔پروگرام مقابل میں شہباز شریف کی کرپشن کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کرپشن تو ہوئی ہے ، شہزاد اکبر ٹی ٹیز کے نمبر اور نام بتا رہے ہیں،ان میں راشد کرامت ،ملک مقصود،منصور انور ، شعیب قمر ہیں، وہ ان دو سلمان شہباز کے دوستوں کے نام بتا رہے ہیں ،ایک پولیٹیکل افیئر ز اورایک پولیٹیکل سٹریٹجی کا انچارج تھا ۔انہوں نے کہا یہ ماننا پڑے گا کہ عمران خان سیاست سیکھ گیا ہے ، اب تو اس نے شہبازشریف کو دھکیل دیا ہے ،شہبازشریف نے پارلیمنٹ کا اجلاس بلایا، ان کی زیادہ ذمہ داری تھی کہ وہ اجلاس میں جاتے ، اس سے لگتا ہے کہ وہ گھبرائے ہوئے ہیں،وہ کورونا سے نہیں اور چیزوں سے ڈرے ہوئے ہیں،حمزہ شہباز کے 8ہزا ر گنا اثاثے بڑھے ہیں،یہ جو مالم جبہ کا کہتے ہیں تو ٹھیک ہے اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہئے ،خسرو بختیار کی بھی ہونی چاہئے ،ظفر مرزا نے اگر کوئی گڑ بڑھ کی ہے تو اس کی بھی ہونی چاہئے ،اپوزیشن کے جو حکومت پر اعتراضات ہیں ،ان میں سے کچھ درست ہیں،اگر انہوں نے چوری نہیں کی تو پھر تلاشی دینے میں کیا مسئلہ ہے اور شہبازشریف بولتے کیوں نہیں،علی عمران دو سال سے لند ن کیوں بیٹھا ہوا ہے ، کچھ چیزیں اپوزیشن ٹھیک کہتی ہے اور کچھ چیزیں حکومت ٹھیک کہتی ہے ،شریف خاندان کے گھر میں اتنی دولت ہے کہ عزت رکھنے کی جگہ نہیں ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ایک اطلاع یہ ہے کہ نامہ پیام ن لیگ اور ق لیگ میں بھی ہورہے ہیں، پرویز الٰہی نے پی ٹی آئی کے ایم این اے اور ایم پی اے سے بھی اپریل میں ملاقاتیں کیں اور وہ کھیل جاری ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا رپورٹ کے مطابق 5اپریل کو واران بس سروس پر قبضہ کیا گیا،میں نے چیف سیکرٹری سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ایڈ منسٹریشن کا فیصلہ ہے ،اب یہ عدالت طے کرے گی کہ چیف سیکرٹری نے کیا یا پھر ڈسٹرکٹ ایڈ منسٹریشن نے کیا،میں جنرل باجوہ صاحب ، وزیر اعظم ، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے پوچھتا ہوں کہ عدالت کی رپوٹ کہہ رہی ہے کہ زمین پر قبضہ یہ کہہ کر کیا گیا کہ یہاں پر کورونا سنٹر بنانا ہے مگر وہاں پر تو کورونا سنٹر نہیں ہے ،صرف ایک خالی ٹینٹ ہے ،اگر یہ کام چیف سیکرٹری نے کیا ہے تو عدالت فیصلہ کرے گی، اس کے بعد وہ ہائیکورٹ جا سکتے ہیں مگر ابھی تک 4تاریخیں وہ لے چکے ہیں،اگر یہ درست ثابت ہوا کہ چیف سیکرٹری نے خاندان کے کچھ لوگوں سے مل کر دوسرے لوگوں کو تکلیف پہنچائی تو اس کے ذمہ دار عثمان بزدار ہونگے ،اتنے دن ہوگئے عمران خان نے بھی کوئی معلومات لینے کی کوشش نہیں کی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ آٹے کا بحران پیدا نہیں ہوگا، احتجاج کی وجہ یہ ہے کہ میں نے علیم خان سے پوچھا کہ آپ ان کے ساتھ کیوں زیادتی کررہے ہیں ، فلور مل مالکان کہہ رہے ہیں کہ گندم خریدنے نہیں دے رہے ۔انہوں نے کہا کہ گندم تو مارکیٹ میں موجود ہے ۔ہم صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم اپنا ٹارگٹ پورا کرلیں تو پھر آپ خرید لیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی سے ’’را‘‘ کا ایجنٹ پکڑا گیا تو انہوں نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ یہ ہے کہ ایک الطاف حسین تھا جو’’ را‘‘ کا خود ایجنٹ تھا،پھر اس نے کتنے ایجنٹ پالے ،کراچی میں ایک خاص ونگ آئی ایس آئی اور دوسری ایجنسیوں کا بننا چاہئے اور چھان بین کی جائے تو سینکڑوں آدمی پکڑے جائیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب تک مفتی پوپلزئی زندہ ہے ملک میں ایک عید نہیں ہوسکتی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں