اسلام آباد(پی این آئی)خدشہ ہے کہ مئی کے آخر، جون میں کورونا کیس اور ہلاکتیں زیادہ اور ہسپتالوں پر بڑھ جائے، اسد عمر کا قومی اسمبلی میں انکشاف۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے قوم اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایک رائے تھی کہ 6ہفتے سب بند کردیں کورونا ختم ہوجاتا، ایک ہی پارٹی
میں بہت متضاد رائے پائی جاتی ہے، 6 ہفتے کیلئےمکمل لاک ڈاؤن کی تجویز پیپلزپارٹی کی تھی ، 6 ہفتے لاک ڈاؤن اتنا مؤثر ہوتاتودیگر ممالک میں وائرس ختم ہوچکاہوتا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا تھا لاک ڈاؤن سے بھوک، معاشی بدحالی آئےگی ، ہم نے لوگوں کو معاشی بدحالی سے بچانا اوروباکوپھیلنےسےبھی روکناہے،اپریل کے آخر میں وزیراعظم نے کہا تھا احتیاط نہ کرنے پر 15مئی تک کیسز عروج پر ہوں گے ، اللہ کے شکر ہے پاکستان میں آج تک بھی کیسز کی تعداد خدشے سے کہیں کم ہے۔اسد عمر نے خدشہ ظاہر کیا کہ مئی کے آخر اورجون میں کیسز،اموات زیادہ ہوں اور اسپتالوں پر زیادہ دباؤ ہو ،آج کورونا کے کیسز بڑھ گئے مگرحالات قابو سے باہر نہیں ہوئے، ہمیں دیکھنا ہےصحت کے نظام میں بہتری کیلئےضروری ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج پاکستان میں 70لیبارٹیریز میں کورونا کے ٹیسٹ ہورہےہیں ،مارچ میں یومیہ 473 ٹیسٹ ہورہےتھےآج ساڑھے 13ہزار ٹیسٹ ہورہےہیں، ہم نے ایک ہزار سے زائد وینٹی لیٹرز منگوائے ہیں، ان میں سے 200وینٹی لیٹرز پاکستان آچکے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں