کورونا کے علاج میں مؤثر دوا چند ہفتوں میں پاکستان میں بننے لگے گی، ’رمڈیسیویر‘ کی قیمت کم سے کم رکھیں گے، ڈاکٹر ظفر مرزا

اسلام آباد(پی این آئی)کورونا کے علاج میں مؤثر دوا چند ہفتوں میں پاکستان میں بننے لگے گی، ’رمڈیسیویر‘ کی قیمت کم سے کم رکھیں گے، ڈاکٹر ظفر مرزا۔وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے علاج میں مؤثر دوا ’رمڈیسیویر‘ کی تیاری پاکستان میں چند

ہفتوں میں شروع ہو جائے گی جس کی قیمت کم سے کم رکھنے کی کوشش کریں گے۔امریکا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے ہنگامی بنیادوں پر گیلیڈ سائنسز کی ایبولا وائرس کے لیے تیار کی گئی دوا ‘رمڈیسیویر’ کورونا کے مریضوں کو دینے کی اجازت دی تھی جس کو بنانے کے لیے امریکی کمپنی گیلیڈ سے پاکستان نے دو روز قبل معاہدہ کیا ہے۔اس متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کورونا وائرس کی ابھی نہ ویکسین ہے نہ کوئی مستند علاج مگر امریکا کی دوا ساز کمپنی نے ’رمڈیسیویر‘ دوا بنا کر کہا ہے کہ یہ کورونا کی موثر دوا ہے جو انجیکشن کی صورت میں ہے، اس کے استعمال سے مرض کی شدت میں 30 فیصد کمی آئی ہے۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ اس دوا کو بنانے کے لیے دنیا میں پانچ کمپنیوں کو لائسنس دیا گیا ہے جس میں سے ایک کمپنی پاکستان کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے 7 مارچ کو وزیراعظم عمران خان نے دوا ساز کمپنی کے حکام سے میٹنگ بھی کی ہے اور چند ہفتوں میں ہی پاکستان میں اس دوا کی تیاری شروع ہو جائے گی۔معاون خصوصی نے بتایا کہ دوا کی رجسٹریشن 5 ہفتوں میں ہوگی جب کہ 8 ہفتوں کے دوران اس کی پیداوار شروع ہو جائے گی جس کے بعد پاکستان سے یہ دوا 127 ممالک کو ایکسپورٹ بھی کی جا سکے گی۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ آنے والے دنوں میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھنے کا امکان ہے اسی لیے ہماری کوشش ہے کہ یہ دوا کم سے کم قیمت میں یقینی بنائی جائے۔طبی عملے اور ڈاکٹرز کی حفاظت سے متعلق معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے خلاف صف اول میں لڑنے والے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈکس کا تحفظ ناگزیر ہے اسی لیے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے وزارت صحت اور ماہرین سے رہنمائی لی اور ضابطہ کار تیار کیے گئے جو شعبہ صحت سے وابستہ تمام افراد کے لیے مختلف جگہوں پر آویزاں کیے گئے ہیں کیونکہ انفرادی حفاظتی سامان پر مکمل آگہی اور درست استعمال صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں