پاکستان کے مجموعی قرضے 34 ہزار 135 ارب روپے ہو گئے، دو سال میں ریکارڈ اضافہ ہوا

کراچی:(پی این آئی)پاکستان کے مجموعی قرضے 34 ہزار 135 ارب روپے ہو گئے، دو سال میں ریکارڈ اضافہ ہوا،رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران حکومت نے 2349 ارب روپے کے قرضے حاصل کیے جن کے بعد مارچ 2020ء کے اختتام تک حکومت کے مجموعی قرضوں کی مالیت 34 ہزار 135 ارب روپے

کی سطح تک پہنچ گئی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جون 2019ء کے اختتام تک مجموعی قرضوں کی مالیت 31 ہزار 786 ارب روپے تھی، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران مقامی قرضوں کی مالیت میں ایک ہزار 746 ارب روپے اور غیرملکی قرضوں میں 603 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران حکومت نے 2349 ارب روپے کے قرضے حاصل کیے جن کے بعد مارچ 2020ء کے اختتام تک حکومت کے مجموعی قرضوں کی مالیت 34 ہزار 135 ارب روپے کی سطح تک پہنچ گئی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جون 2019ء کے اختتام تک مجموعی قرضوں کی مالیت 31 ہزار 786 ارب روپے تھی، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران مقامی قرضوں کی مالیت میں ایک ہزار 746 ارب روپے اور غیرملکی قرضوں میں 603 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔اعداد و شمار کے مطابق جنوری تا مارچ تیسری سہ ماہی کے دوران حکومت کے مجموعی قرضوں میں 1466 ارب روپے کا اضافہ ہوا، حکومت نے تین ماہ میں 1466 ارب روپے کے قرضے لیے، اور مارچ 2020 کے اختتام پر مجموعی قرضوں کی مالیت 34 ہزار 135 ارب روپے تک پہنچ گئی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق حکومت کے مقامی قرضے 3 ماہ میں 800 ارب روپے بڑھ گئے، مقامی قرضوں کی مالیت مارچ 2020 کےاختتام تک 22 ہزار 477 ارب روپے تک پہنچ گئی۔3 ماہ میں غیرملکی قرضوں کی مالیت میں 725 ارب روپے کا اضافہ ہوا اور غیرملکی قرضوں کی مالیت 11 ہزار 658 ارب روپے تک پہنچ گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں