بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے سکھ کا سانس لیا، وفاقی محتسب کے حکم پر پاسپورٹ گھر پر پہنچنے لگے

اسلام آباد(پی این آئی)بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے سکھ کا سانس لیا، وفاقی محتسب کے حکم پر پاسپورٹ گھر پر پہنچنے لگے،ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ نے کہا ہے کہ بیرون ملک پاکستانی مشنز اور اوورسیز پاکستانیوں کے انفرادی پتے پر پاسپورٹ کی ترسیل کا عمل شروع کیا گیا ہے۔ وفاقی محتسب کی جانب سے

جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے پاسپورٹ اور اوورسیز پاکستانیوں کے لیے قومی شناختی کارڈ کی ترسیل اور اجراء کے لیے وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں درخواستیں جمع کرائی تھی۔ انہوں نے وفاقی محتسب سیکرٹریٹ سے رجوع کرتے ہوئے درخواست کی کہ ان کے پاسپورٹ اور قومی شناختی کارڈ کی ڈلیوری یقینی بنائی جائے۔ درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی جائے کہ ان کے ڈاکیومینٹس متعلقہ مشن کو بھیجا جائے تاکہ انہیں ان کے ایڈریس پر ڈیلیور کیا جاسکے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ وفاقی محتسب کے سینئر ایڈوائزر اور گریوینس کمشنر برائے اوورسیز پاکستانیز حافظ احسان احمد کھوکھر نے اس ایشو کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ، ڈی جی پاسپورٹ، چیئرمین نادرا کو نوٹس جاری کیے۔بیان کے مطابق درخواستوں کی سماعت کے دوران ڈی جی پاسپورٹس نے بتایا کہ پاکستان مشنز اور اوورسیز پاکستانیوں کے انفرادی پتے پر پاسپورٹ کی ترسیل کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ پاسپورٹ کی جانب سے 9576 پاسپورٹ مختلف پاکستان مشنز اور 463 پاسپورٹ ملائشیا روانہ کر دیے گئے ہیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال میں پاکستانیوں کی سہولت کے لیے وزارت داخلہ کے احکامات کے مطابق پاسپورٹ کی معیاد کی مدت میں ایک سال کی توسیع کردی گئی ہے۔نادرا نے وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کو آگاہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر کوریئر سروس معطل تھیں تاہم اب یہ دوبارہ بحال ہوگئی ہیں۔حافظ احسان احمد کھوکھر نے تصدیق کی ہے کہ وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کی جانب سے نوٹس لینے کے بعد پاسپورٹ اور قومی شناختی کارڈ کے حوالے سے دونوں محکموں کی جانب سے سروسز کی بحالی کے بعد پوری دنیا میں بسنے والے پاکستانی اس سے مستفید ہوسکیں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی اپنی دستاویزات اپنے متعلقہ مشن سے حاصل کرسکتے ہیں یا پھر انفرادی پتوں پر وصول کرسکتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں