اسلام آباد(پی این آئی)یہ ہمارا معاشی قتل ہے، نجی سکولوں کی تنظیم نے 15 جولائی تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا حکم مسترد کر دیا،آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے 15 جولائی تک تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کردیا۔صدر آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کاشف مرزا کا کہنا ہے کہ
15 جولائی تک تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے حکومتی فیصلہ کو مسترد کرتے ہیں۔کاشف مرزا نے کہا کہ نجی تعلیمی اداروں کا معاشی قتل عام کیا جارہا ہے۔صدر آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے کہا کہ ٹیچرز کی تنخواہیں فکس اور ملک بھر میں 90 فیصد اسکول عمارتیں کرائے پر ہیں۔کاشف مرزا نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان پرائیویٹ اسکولز کے لیے’تعلیمی ریلیف پیکیج‘ کا اعلان کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت ایس او پیز جاری کرے اور یکم جون سے ملک بھر میں اسکولز کھولنے کا اعلان کرے، بصورت دیگر اپنے ایس او پیز کے تحت اسکولز کھولنے پر مجبور ہوں گے۔وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے تمام تعلیمی ادارے 15 جولائی تک بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پچھلے امتحانات کی بنیاد پر طالب علم کو آئندہ کلاسز میں پروموٹ کیا جائے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ تعلیمی بورڈز کے امتحانات نہیں ہوں گے۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ تمام کالجز، یونیورسٹیاں بھی 15 جولائی تک بند رہیں گے۔خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے ملک میں 9 مئی لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا اور کیسز بڑھے تو پھر لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا، صوبوں کو پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے پر خدشات ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ کھلنے سے عام آدمی کو فائدہ ہو گا۔ادھر وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ صوبوں سے پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے پر مشاورت کریں۔دوسری جانب وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ معاشی سرگرمیوں کی اجازت دینے کے ساتھ دیکھنا ہوگا کہ کورونا کے کیس تیزی سے نہ بڑھیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کو قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کرنا پڑے گا، اگر کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا تو لاک ڈاؤن سے مزید پیچھے جانا پڑے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں