کراچی(پی این آئی)لاک ڈاؤن پر پالیسی وفاق دے، ہم عملدرآمد کریں گے، سعید غنی نے مثبت رویہ اختیار کر لیا۔صوبائی وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلوں پر وفاق کو قیادت کرناچاہیے، ہم عملدرآمد کریں گے، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھی کچھ چیزوں کے کھلنے کے مخالف ہیں،
بلوچستان مکمل لاک ڈاؤن کاپہلے ہی اعلان کرچکا ہے۔سعید غنی نے کہا کہ کورونا وائرس پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ اور سندھ حکومت کو نشانہ بنانے سے گریز کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا فیصلہ قومی سطح پر کرنا چاہتے ہیں، وفاقی حکومت نے مارکیٹس اور مالز کھولنے کی مخالفت کی ہے۔سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دوست اپنی پارٹی سے پوچھ لیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ متنازع بیانات نہ دیئے جائیں اور کسی کو بھی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ ملازمین محکمہ محنت کے نمبرز اور فیکس پر شکایت کرسکتے ہیں۔سعید غنی نے کہا کہ بند فیکٹریز کے مالکان کو یقیناً مشکل پیش آرہی ہے، ایسے مالکان اسٹیٹ بینک سے قرضہ لے سکتے ہیں۔صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ اسٹیٹ بینک قرض کی شرح سود ایک فیصد کرے۔انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ فیکٹریز کو وفاق کے کہنے پر اجازت دی۔سعید غنی نے کہا کہ آج کی میٹنگ میں بھی سندھ حکومت نے اپنا موقف رکھا ہے، پنجاب اور خیبر پختونخوا بھی کچھ چیزوں کے کھلنے کی مخالف ہیں، جبکہ بلوچستان نے تو مکمل لاک ڈاؤن کا پہلے سے اعلان بھی کردیا ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ جو فیصلے وفاق کرتا ہے ہم بھی وہی کررہے ہیں، پی ٹی آئی کے دوست پھر گالیاں کچھ وفاق کو بھی دیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا کا پی ٹی آئی یا پیپلزپارٹی سے تعلق نہیں ہے، پورے ملک کی ایک پالیسی کے حامی ہیں۔سعید غنی نے کہا کہ کورونا سے جنگ ڈنڈے کے زور پر نہیں لڑی جاسکتی، شہری خود اپنے آپ کو گھروں میں رکھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں