کراچی(پی این آئی)کورونا سے جنگ کے لیے ہمیں نقد رقم دیں، سندھ حکومت کا اصرار، نقد نہیں سامان دیں گے، وفاقی حکومت بھی اڑ گئی، کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے امدادی فنڈز براہ راست سندھ حکومت کودینے کا معاملہ وفاق اورسندھ حکومت کے مابین ذاتی لڑائی کا باعث بن گیا۔وزیراعظم براہ راست مالی امداد
کی فراہمی کا سندھ حکومت کا مطالبہ تسلیم کرنے پرتیارنہیں ہوئے ۔سندھ حکومت کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے وفاق سے امدادی سامان کی بجائے براہ راست نقد مالی امداد کی ادائیگی پربضد ہے ۔وفاق سے ملنے والے فنڈزسے طبی آلات اور دیگرضروری سامان کی براہ راست خریداری کا اختیارسلب ہونے پر سندھ حکومت ناراض ہوگئی۔وفاق کی طرف سے دی جانے والی کورونا ٹیسٹ کٹس پراعتراضات اور ناقص ہونے کے الزامات بھی ’نقد امداد‘ لینے کے لیے لگائے گئے تھے ۔کوروناوائرس کے خلاف جنگ وفاق اورسندھ حکومت کی ذاتی لڑائی میں تبدیل ہورہی ہے ۔ سندھ حکومت اورپیپلزپارٹی کی قیادت نے اس معاملے پر وفاقی حکومت پردباؤ بڑھانے کے لیے وزیراعظم سے مستعفی ہونے جبکہ اس سے پہلے صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی کو وزیراعلی ہاؤس کراچی کے دورے سے روکنے کا آپشن استعمال کیا ہے ۔ معتمد ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت اورپیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کی اصل وجہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت باالخصوص این ڈی ایم اے کی جانب سے نقدمالی امداد کی بجائے طبی سامان کی صورت میں امداد کی فراہمی ہے اوراس معاملے پراین ڈی ایم اے کے ایک اجلاس میں وزیراعلی سندھ اوراین ڈی ایم اے حکام کے مابین تلخ کلامی بھی ہوئی ہے ۔ سندھ حکومت نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا کے خلاف جنگ میں ملنے والی عالمی امداد سے سندھ حکومت کونقد مالی امداد فراہم کی جائے ۔ جبکہ وزیراعظم عمران خان سندھ میں کرپشن کے ٹھوس شواہد کی وجہ سے سندھ حکومت کو نقد مالی امداد کی بجائے ضرورت کا طبی سامان فراہم کرنا چاہتے ہیں۔بلاول کی جانب سے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کے مطالبہ پروفاقی حکومت اورسندھ حکومت کے مابین فاصلے پیدا ہوگئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبا سے نمٹنے کی بجائے پیپلزپارٹی اورتحریک انصاف کے مابین لڑائی کا کا طاقتورحلقوں نے بھی نوٹس لیا ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں