لاہور(پی این آئی) سینئر اینکر پرسن ڈاکٹر معید پیرزادہ کا کہنا ہے کہ حکومت اٹھارویں ترمیم میں ترمیم کے لیے سمجھوتہ کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میری اطلاع ہے کہ اٹھارویں ترمیم میں ترمیم کے حوالے سے نواز شریف سے رابطہ کیا گیا ہے جس پر جواب دیا گیا کہ اگر ان کے تمام مقدمات ختم کر دیے جائیں تو پھر
وہ حمایت کر سکتے ہیں، بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو 18 ویں ترمیم کا فائدہ ہوا۔وفاق میں پی ٹی آئی جبکہ سندھ میں پی پی پی کی حکومت ہے اس لئے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے لفظوں کی جنگ شروع کر رکھی ہے۔جبکہ سینئر تجزیہ کار سلیم بخاری کا کہنا ہے کہ اگر پی ٹی آئی اٹھارویں ترمیم پر نوازشریف سے سودے بازی کرنے جارہی ہے تو میرے نزدیک یہ ان سے بھی بڑے چور ہیں اور پھر پاکستان میں کچھ نہیں بدلا۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اسٹیبلشمنٹ اٹھارویں ترمیم سے خوش نہیں، اس لیے پی ٹی آئی کے لوگ اس میں ترمیم پر کام کر رہے ہیں، اگر سینیٹ کے الیکشن کی طرح کی ترمیم لانی ہے تو پھر کچھ بھی ہو سکتا ہے۔تجزیہ نگار سید قاضی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ریاست میں کسی بڑے مجرم کو پکڑنے کی جرات نہیں۔کیا اسمبلی نواز شریف، آصف علی زرداری یا عمران خان کے ذاتی مقدمات کو ختم کرنے کے لیے بنائی گئی۔حکمرانوں نے سب کچھ برباد کرکے رکھ دیا، ایک سے چالیس تک شقوں کو معطل کیا ہوا ہے۔سری جانب وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان18ویں ترمیم پر بات چل رہی ہے۔ن لیگ نے نواز شریف کی نااہلیت اور شریف خاندان پر مقدمات ختم کرنے کی شرط رکھی ہے۔ حمایت کے بدلے ن لیگ نے نیب قانون میں تبدیلی بھی مانگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین علی بابا چالیس چور گینگ کا حصہ تھے، یہ گروپ اپنی جگہ ہے لیکن ملبہ صرف جہانگیر ترین پر گرا۔وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ مسلم لیگ نواز اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اسد عمر سے 18ویں ترمیم پر بات چیت چل رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ فردوس عاشق اعوان تھوڑا صبر کریں تو ایڈجسٹ ہوجائیں گی۔شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم کا بیان سمجھ نہیں آیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اشرافیہ نے لاک ڈاؤن کرایا، عمران خان سے مل کر پوچھوں گا کہ کس کو اشرافیہ کہہ رہے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں