اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا اتنا زیادہ نہیں جتنا شورمچایا جا رہا ہے،معاشی بندشیں زیادہ مہلک ہیں، کورونا وائرس سے 10لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 2 فیصد ہے، جبکہ ہر 4 افراد میں ایک شخص بھوک سے متاثر ہورہا ہے، مزید لاک ڈاؤن نہ کرنے کا فیصلہ 9
مئی سے پہلے کرلیں گے۔انہوں نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں اعلی سطحی اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہا کہ آج ہم کورونا وائرس کی پاکستان میں صورتحال، عالمی سطح پر صورتحال اور اب تک ہونے والے فیصلوں کا موازانہ عوام کے سامنے پیش کررہا ہوں، ملک کے اندر کورونا سے مارچکے وسط سے ایک یا دو‘ اپریل کے پہلے عشرے میں 4,5اموات،دوسے عشرے میں 15سے 17جبکہ پچھلے 6دن سے یومیہ کی بنیاد پر 24اموات ہورہیں ہیں،اگر یہ ہی شرح چلتی رہی تو ایک مہینے میں یہ اموات 720تک ہوسکتی ہیں جبکہ پاکستان میں ٹریفک حادثات میں ماہانہ 4ہزار 838اموات ہوتیں ہیں تاہم ہم نے کبھی ٹریفک کو سڑکوں پر آنے سے نہیں روکا اسی طرح اس کورونا وائرس کے اثرات کو روکنے کے لئے بندشیں ہمیشہ نہیں چل سکتیں۔وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ دنیا میں کورونا وائرس کے 100مصدقہ کیسز اور 46دن کے اعداد و شمار سے عالمی سطح پر ایک تخمینہ لگایا گیا ہے جس کے مطابق پہلے 46دنوں میں سپین میں 414، اٹلی میں 305، فرانس میں 256 اور برطانیہ میں 248، امریکہ میں 116، پاکستان میں دو اور بھارت میں اب تک 10لاکھ افراد میں سے ایک ہلاکت ہے، آبادی کی شرح کو مد نظر رکھتے ہوئے امریکہ میں 58گنا، برطانیہ میں 124گنا اور سپین میں 207گنا ذیادہ اموات ہوئیں ہیں،پاکستان میں کورونا وائرس اتنا مہلک ثابت نہیں ہوتا جتنا دنیا میں اس نے جانی نقصانات کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کا علاج ویکسینئن سے ہی ممکن ہے،دنیا اس پر کام کر رہی ہے اب تک دنیا میں کورونا کو ایک حد تک روکنے کی کوشش کی جاری ہے،پاکستان کی بھی یہ حکمت عملی ہے کہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو ایک حد تک روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کورونا وائرس سے متعلق 2ماہ کا ڈیٹا اکٹھا ہو چکا ہے جس کی بنیاد پر ہم آئندہ کی حکمت عملی سے متعلق فیصلے کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جیسے ہم نے 14اپریل کو فیصلہ کیا تھا کہ بندشوں میں نرمی کریں کریں گے، ہم نے حکمت عملی اپنائی ہے کہ موثر اور زمینی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلے لیں گے اور ان پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مئی کے مہینے میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے جبکہ حکومت کی حکمت عملی صحت کے نظام کی استعداد کار کو بڑھانا ہے،مقامی صنعتوں اور مینوفیکچروں کی جانب سے طبی آلات کی مقامی سطح پر تیاری میں اچھا ریسپانس ملا ہے،وینٹیلیٹر کے مقامی اور بہتر نظام منظور ہوچکے ہیں۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ یل یونیورسٹی کی تحقیق ہے کورونا وائرس سے غریب، سفید پوش اور متوسط طبقے کو بھاری قیمت اٹھانا پڑے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں