لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈیل کرکے باہر گیا نہ ڈیل کے تحت واپس آیا، نیب نیازی گٹھ جوڑ کو کورونا سے نہیں بلکہ اپوزیشن سے لڑنے کی فکر ہے، کورونا وباء پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانا چاہیے، لیکن حکومت کورونا کیخلاف سنجیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے
نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ کورونا وباء پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانا چاہیے۔میں لندن میں تھا تو ہماری پارٹی نے کورونا پرمربوط پلان دیا۔ ہم نے ملک میں مکمل لاک ڈاون کی تجویز دی۔ جن ممالک میں مکمل لاک ڈاون ہوا، وہاں اموات کی شرح نیچے آئی۔ ہمارے ملک میں غیرسنجیدہ رویے کی وجہ کورونا بڑھ گیا۔ نیب نیازی گٹھ جوڑ کو کورونا سے نہیں،اپوزیشن سے لڑنے کی فکر ہے۔نہ میں ڈیل کے تحت گیا تھا نہ ڈیل کے تحت واپس آیا۔ بیماری کے سبب لندن گیا، کورونا کے سبب پروازیں بند ہوئیں تو واپس آنا پڑا۔میں بھائی کو نہیں بھائی کےعلاج کو چھوڑکر واپس آیا۔ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کے معاملے کی سنگین صورتحال تھی۔ لیکن بیماری پر سیاست کی گئی، ہمیں بیماری پرسیاست نہیں کرنی چاہیے۔ میں ایک جمہوری سوچ کا آدمی ہوں۔ میں نوازشریف کا نامزد کردہ اور پارٹی کا منتخب صدر ہوں۔جمہوریت کیلئے نوازشریف نے بےپناہ قربانیاں دیں۔ 1993میں غلام اسحاق نے مجھے بلایا اورکہا تم وزیراعظم بن جاؤ۔ میں نے کہا یہ ممکن نہیں ہے، میں نے یہ پیشکش رد کردی۔ہم نے صعوبتیں، قیدوبند اورجلاوطنی برداشت کی۔2017 میں نوازشریف کو پاناما کے بجائے اقامہ پر نااہل کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے جس ملک میں کورونا کوغیرسنجیدہ لیا گیا وہاں تباہی مچ گئی۔ ہم نے کورونا کو سنجیدہ نہیں لیا، لاک ڈاون پرغیرضروری بحث چھیڑی گئی۔ شہبازشریف نے کہا کہ چند دن پہلے خبر آئی صدرمملکت وزیراعلیٰ سندھ سے ملیں گے لیکن اگلے دن ملاقات منسوخ ہوگئی۔ اسی طرح وزیراعظم وزیراعلیٰ سے ملنے سے انکار کرتے ہیں۔ اس صورتحال میں قومی ہم آہنگی کیسے ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں