کراچی(پی این آئی)وفاق اور صوبہ سندھ میں نیا محاذ کھل گیا، ٹڈی دل کے حملے سے نمٹنے کی بجائے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش، کورونا سے نمٹنے کے دوران وفاقی حکومت اور سندھ کے درمیان افسوسناک محاذآرائی کے بیانات کے بعد اب فصلوں پر ٹڈی دل کے حملے کے حوالے سے نیا محاذ کھل گیا
ہے۔ جس میں صوبہ وفاق کو اور وفاق صو بے کو ذمہ دار ٹھہراتا نظر آ رہا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل کے حملے کے وقت ایک بار پھر وفاقی وزیر غذائی تحفظ لاپتہ ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے سوشل میڈیا پر دیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ ٹڈی دل کے حملے کے وقت ایک بار پھر وفاقی وزیر غذائی تحفظ لاپتہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس درخواستوں کے باوجود صوبوں کو ٹڈی دل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا تھا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاقی حکومت پھر ناکام ہوئی تو ٹڈی دل حملےکی صورت میں ایک اور سانحہ جنم لے رہا ہے۔اس کے جواب میںوفاقی وزارت خوراک کا کہنا ہےکہ وزیراعظم نے ٹڈی دل سےنمٹنے کیلئے اور منظور شدہ فنڈز پر تین خصوصی میٹنگیں کیں، ٹڈی دل صرف سندھ تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ دوسرے صوبوں پر بھی اس نے حملہ کیا۔وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے وزیر زراعت سندھ کا ٹڈی دل سے متعلق بیان مسترد کردیا ہے ۔اعلامیہ کے مطابق وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے اور ملک کے لئے ٹڈی دل کے خطرے سے نمٹنے کیلئے سرگرم عمل ہے۔وزارت خوراک کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل سے دنیا کے 60 ممالک کو خطرہ ہے ، وزیراعظم کی جانب سے صوبوں کے اشتراک سے ایک نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا گیا ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ این ڈی ایم اے ،صوبائی زرعی محکموں اورپلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ باہمی تعاون سے کام کر رہےہیں، جبکہ تکنیکی رہنمائی کے لئے سروے کی رپورٹس باقاعدگی سے ایف اے او کے ساتھ شیئر کی جاتی ہیں۔وزارت خوراک کا کہنا ہے کہ سندھ کے زرعی محکموں کے 50 افسران کو پہلے بھی ڈی پی پی ماہرین نے تربیت دی ہے، جبکہ سندھ میں 1 لاکھ لیٹر سے زیادہ یو ایل وی کیڑے مار دوا ذخیرہ کیا گیا ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سندھ کو ضرورت کے مطابق کیڑے مار دوا کی مزید مقدار فراہم کی جاسکتی ہے۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں