اسلام آباد/نئی دہلی (پی این آئی) ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں پاکستان اور بھارت میں کورونا سے شرح اموات کم کیوں ہیں؟ ماہرین حیران، بھارت میں اس وقت 10 لاکھ لوگوں میں سے 1 موت ریکارڈ کی جا رہی ہے جبکہ امریکہ میں 10 لاکھ لوگوں میں سے 175 افراد کورونا کی وجہ سے مر رہے ہیں، پاکستان میں بھی
حالت قابو سے باہر نہیں ہوئے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت میں کورونا وائرس سے ہونے والی شرح اموات کم ہونے کی ممکنہ وجوہات سامنے آئی ہیں جس کے مطابق ماہرین کا ماننا ہے کہ شرح اموات زیادہ ریکارڈ کرنے والے ممالک کے مقابلے میں پاکستان اور بھارت میں کورونا کے کیسز کم ہوتے ہوئے ہی لاک ڈاؤن یا کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔ بروقت لاک ڈاؤن کے باعث کورونا وائرس زیادہ نہ پھیل سکا جس وجہ سے شرح اموات بھی کم ہیں۔اس حوالے سے سینئر اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ نے پاکستان کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے اپنے شو میں بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 882 نیئ کیسز سامنے آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 17 ہزار 689 ہو گئی ہے جبکہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید 23 اموات کے بعد اموات کی مجموعی تعداد بھی محض 408 تک پہنچی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اب تک 1 لاکھ 82 ہزار 131 ٹیست کیے جا چکے ہیں اس کے باوجود اسپتالوں میں یا نئے کیسز کی تعداد کے حوالے سے اب تک صورت حال قابو میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اسپتالوں کی صورت حال ہو یا کیسز کی تعداد کی بات ہو کورونا سے متاثرین اور اموات کی تعداد مغربی ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ اینکر پرسن کے مطابق نہ صرف پاکستان بلکہ ہمسایہ ملک بھارت میں بھی یہی صورت حال ہے۔انہوں نے دونوں ممالک میں کورونا کے باعث شرح اموات کم ہونے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے مختلف مفروضے سامنے آ رہے۔ امریکی اخبار بلومبرک کے مطابق بھارت میں ٹیسٹ آبادی کے تناسب سے کم ہوئے ہیں۔ بھارت اب روزانہ کی بنیاد پر 50 ہزار ٹیسٹ کر رہا ہے جو کہ آبادی کے تناسب سے ابھی بھی کم ہیں۔ سی این این کے مطابق ماہرین نے پیشگوئی کی تھی کہ بھارت کورونا کے لاکھوں کیسز سامنے آ سکتے ہیں، امریکی چینل کا کہنا تھا کہ کیسز کی تعداد کی وجہ سے بھارت کا نظام صحت مدلوج ہو سکتا ہے۔کچھ نے یہ خدشہ ظاہر کیا تھا کہ بھارت میں کچی آبادیوں میں وائرس آگ کی سی تیزی کے ساتھ پھیل سکتا ہے۔ لیکن اب تک بھارت میں ایسی کوئی خراب صورت حال پیدا نہیں ہوئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں اس وقت 10 لاکھ لوگوں میں سے ایک موت ریکارڈ کی جا رہی ہے جبکہ امریکہ میں 10 لاکھ لوگوں میں 175 افراد کورونا کی وجہ سے مر رہے ہیں۔ کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ
بھارت میں 14 اپریل کو لگنے والا لاک ڈاون اپنا کام دکھا رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بھارت میں 500 کیسز پر ہی لاک ڈاؤن لگ تھا جبکہ اس کے برعکس اٹلی میں کیسز 9 ہزار سے زائد تھے جب لاک ڈاؤن نافذ ہوا۔ اسی طرح برطانیہ نے تب لاک ڈاؤن لگایا جب 6700 کیسز سامنے آ چکے تھے۔ اس کے برعکس پاکستان اور بھارت نے محض چند سو کیسز سامنے آنے کے بعد ہی لاک ڈاؤن کا آپشن استعال کر لیا تھا۔ ماہرین کے مطابق بھارت میں کورونا کے کیسز کا معاملہ پر اسرار ہے اور اس ضمن میں بھارت کا خود کو مبارکباد دینا یا کامیابی کا اعلان کرنا قبل از وقت ہوگا۔بھارتی وزارت صحت کے مطابق بھارت نے اتوار تک 6 لاکھ 25 ہزار ٹیسٹ کر لیے تھے جو کہ جنوبی کوریا سے بھی زیادہ تعداد ہے جہاں کے ٹیسٹ سسٹم کو بہت سراہا جا رہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق بھارت میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 4 فیصد ہے جبکہ امریکہ میں 17 فیصد اور برطانیہ 21 فیصد ہے۔ سی این این کے مطابق دوسرا طریقہ یہ ہے کہ آپ ان کیسز کی تعداد دیکھیں جن میں اموات ہوئی ہیں، تو اس حوالے سے بھارت میں شرح اموات بھی 3 فیصد ہے جو کہ اٹلی، فرانس برطانیہ سے انتہائی کم ہے کیونکہ ان ممالک میں شرح اموات 13 فیصد سے زائد ہے۔ پاکستان میں بھی شرح اموات مغربی ممالک سے کہیں کم ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں