کورونا وائرس کے خاتمے کیلئے امید کی کرن، ایبولا وائرس کے علاج میں استعمال ہونیوالی دوا سے کورونا وائرس کا کامیاب علاج ہونے لگا

واشنگٹن (پی این آئی ) ایبولہ وائرس کا توڑ ثابت ہونے والی دوا کورونا وائرس کے خاتمے کیلئے امید کی کرن ثابت ہوگی۔تفصیلات کے مطابق قوی امکان ہے کہ امریکہ ایبولہ وائرس کے خلاف موثر ثابت ہونے والی دوا ‘ریمیڈ یسویئر’ کا استعمال شروع کرسکتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ‘ریمیڈ یسویئر’ کی دوا کورونا وائرس

کے لئے موثر ثابت ہوئی ہے۔ابتدائی طور پر کورونا کے شکار مریضوں کو دی گئی دوائی سے جلد صحتیابی ممکن ہوئی اور مریض صحتیاب ہوکر اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔ اس حوالے سے ممتاز ماہر ڈاکٹر اینتھونی فاؤچی نے کہا کہ امریکہ میں تقریباََ 1100 افراد کو ‘ریمیڈ یسویئر’ کی دوائی دی گئی ۔ دوا کے موثر کرنے کا وقت بھی 15 روز سے 11 روز تک آ گیا ۔ اینتھونی فاؤچی کی جانب سے ‘ریمیڈ یسویئر’ کے نتائج کو بہت ہی موثر قرار دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ 100 فیصد علاج نہیں ہے تاہم ثابت ہوچکا ہے کہ دوا کورونا وائرس کے لئے موثر ہے۔ 21 فروری سے یہ دوائی ہسپتال میں داخل مریضوں کو دی گئی۔ تاہم استعال سے شرح اموات میں کمی کے ساتھ ساتھ مریضون کی صحت بہتر ہوئی ہے۔یاد رہے عالمی سطح پر کورونا وائرس سے مصدقہ ور پر متاثر ہونے والے تیس لاکھ افراد میں سے دس لاکھ افراد صحت یاب ہوگئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق کووڈ 19 کے متاثرین میں ہلاکتوں کا تناسب کافی کم ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ تیس لاکھ متاثرین میں سے بیشتر آخر کار صحت یاب ہو ہی جائیں گے، شاید بس کچھ کیسز میں وقت زیادہ لگ جائے۔مگر کتنے لوگ بچ پائیں گے، اس کا انحصار اس وائرس کے متاثرین میں مہلک ہونے کی شرح پر پوگا اور اس وقت ہمیں یہ شرح معلوم نہیں ہے۔ماہرین کے تجزیے کے مطابق کورونا وائرس کے مہلک ہونے کی شرح عام نزلہ اور زکام والے وائرس انفلوئنزا (0.1%) سے زیادہ اور سارز وائرس (9.5%) سے کم ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں