لاہور (پی این آئی) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان نے کورونا کے کیسز سامنے آتے ہی طبی آلات و سامان کی تیاری کا منصوبہ بنایا اور قلیل وقت میں بہترین معیار کی بہت سی مصنوعات مقامی طور پر تیار کی ہیں جن سے نہ صرف ہم اپنی ضرورت پوری کرنے کے قابل ہیں بلکہ یہ
مصنوعات برآمد بھی کی جاسکتی ہیں،جو این۔95 ماسک 1100 کا منگواتے تھے وہ 90 روپے میں تیار کر رہے ہیں۔ چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ 26 فروری کو پاکستان میں کورونا کے دو کیس سامنے آئے اس وقت ہم طبی آلات اور سامان نہیں بنارہے تھے، مارچ کے پہلے ہفتے میں ہی ہم نے اس حوالے سے منصوبہ بندی کرلی۔ قبل ازیں پاکستان میں بڑی بھاری مالیت کے طبی آلات و مصنوعات بیرون ملک سے درآمد کی جاتی تھیں، پوری دنیا میں وبا پھیلنے کے باعث ان کی قلت ہوگئی، امریکہ فرانس جیسے ملکوں میں ڈاکٹرز کیلئے طبی آلات و مصنوعات کی قلت پر احتجاج ہورہا تھا اس لیے ہم نے اس صورت حال میں کوشش کی کہ خود یہ چیزیں بنائیں۔آج پاکستان کے ادارے ہینڈ سینیٹائزر ، ڈس انفیکٹرز، ٹیسٹنگ کٹس، سپرے، ماسک، جیسا سامان و آلات خود تیار کرنے کے قابل ہیں، پی سی ایس آء آر نے زبردست کام کیا ہے، ہینڈ سینیٹائزر اب ہم برآمد کرسکتے ہیں، وینٹی لیٹرز کے کلینیکل ٹرائلز چل رہے ہیں، یہ جلد دستیاب ہوں گے، نسٹ نے ٹیسٹنگ کٹس تیار کرلی ہیں، کامسیٹس نے بھی اپنا وینٹی لیٹر تیار کرلیا ہے، سستے اور معیاری وینٹی لیٹرز دستیاب ہوں گے، پاکستان نے جو این۔ 95 ماسک تیار کیا ہے وہ 90 روپے کا ہے جبکہ جو باہر سے منگواتے تھے وہ 1100 میں پڑتا تھا، ضرورت سے زائد طبی مصنوعات کی برآمد کے حوالے سے حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں