اسلام آباد (پی این آئی)اقلیتی کمیشن کا قیام، وزارت مذہبی امور کا کابینہ ڈویژن کو خط،قادیانی اقلیت کو شامل نہ کیےجانے کا ذکر بھی خط میں موجود۔ وفاقی وزارت مذہبی امور نے اقلیتی کمیشن قائم کرنے کے لیے کابینہ ڈویژن کو خط لکھ دیا ہے،کابینہ ڈویژن کو بھجوائی گئی سمری میں احمدی/قادیانی اقلیت کے کسی شخص کو
شامل نہ کیے جانے کا بھی ذکربھی شامل ہے۔71 رکنی کمیشن میں 9 اقلیتی ارکان شامل ہونگے۔اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ قبلہ ایاز بھی کمیٹی کےممبر ہونگے۔کمیشن میں بادشاہی مسجد کے خطیب مولانا عبدالخبیر آزاد اور مفتی گلزار احمد نعیمی بھی شامل ہونگے۔ کمیشن میں ہندو برادری کے تین ارکان جےپال چھابریا، وشو راجہ قوی اور چلا رام کلوانی کا نام تجویز کیا گیا ہے،چلا رام کلوانی نا نام کمیشن کے چیئرمین کے طور پر بھی تجویز کیا گیا ہےکمیٹی میں تین عیسائی ممبران سارہ صفدر آرچ بشپ سباستان فرناس اور البرٹ ڈیوڈ شامل ہیں۔سکھ برادری سے ممپال سنگھ اور سروپ سنگھ کے نام شامل ہیں۔ کالاش برادری سے داؤد شاہ کا نام شامل ہے کمیشن میں وزارت داخلہ، وزارت قانون ,وزارت انسانی حقوق اور وزارت تعلیم کے گریڈ بیس کے افسران ممبران ہونگے وزارت مذہبی امور کے سیکریٹری بھی کمیشن کے ممبر ہونگے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں