اچھے لوگوں کی کمی نہیں سندھ کی لیڈی پولیس افسر نے ذہنی معذور لڑکی کا علاج کرایا شادی بھی کرا دی، دعائیں سمیٹ لیں

سجاول (پی این آئی) سندھ کے صحرائے تھر سے متصل علاقے سجاول میں چار ماہ قبل سڑکوں پر ماری ماری پھرتی ایک جواں سال معذور لڑکی نجمہ کی ہوٹل کے باہر زمین پر بیٹھے ایک تصویر کہانی اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔جنگ گروپ کے سینئر صحافی افضل ندیم ڈوکر کی رپورٹ کے مطابق مختلف

اداروں اور کافی تعداد میں خدا ترس لوگوں نے لڑکی کی مدد کے لیے کوششیں شروع کیں، مگر اس سے قبل سجاول میں تعینات ایس پی سہائے عزیز تالپور اس لڑکی کو ریسکیو کرا چکی تھیں۔کراچی میں چینی قونصل خانے پر دہشت گرد حملے کے وقت بہادری دکھانے کے حوالے سے شہرت پانے والی سپرنٹنڈنٹ پولیس سہائے عزیز نے اپنی نگرانی میں اس بےسہارا ذہنی معذور لڑکی کو سیف ہاؤس سجاول میں رکھا۔ جہاں نجمہ کی اچھی خوراک، دیکھ بھال اور بہتر لباس کے ساتھ ساتھ مسلسل میڈیکل ٹریٹمنٹ بھی کی گئی۔ خاتون پولیس افسر کی دلچسپی اور بہترین توجہ اور کوشش کی بنا پر نجمہ زندگی کی طرف لوٹ آئی۔صرف چار ماہ کے مختصر عرصے کی کونسلنگ کا نتیجہ یہ ہے کہ ماہ رمضان کے بابرکت مہینے کے پہلے جمعہ کی صبح سیف ہاؤس سجاول میں نوجوان ممتاز ملاح کے ساتھ شرعی اور قانونی اصولوں کے مطابق اس کی شادی کرادی گئی۔ایس پی سجاول کی جانب سے نجمہ کا گھر بسانے کے لیے روٹری ولیج ٹھٹہ میں ایک گھر بھی لے کردیا گیا ہے اور راشن سبزی، فروٹ کی فوری فراہمی کے ساتھ ساتھ اس نوبیاہتا جوڑے کی مالی مدد بھی کی گئی ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں