پشاور(پی این آئی)خیبر پختون خوا، کورونا سے جنگ میں شہید فرنٹ لائن اہلکاروں کے لواحقین کے لئے 70 لاکھ کا پیکج،خیبر پختون خوا کے مشیرِ اطلاعات اجمل وزیر کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے شہید ہونے والے فرنٹ لائن ملازمین کو 70 لاکھ روپے کا پیکیج دیا جائے گا۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا اجمل وزیر نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے کے پی پاور ٹرانسمیشن اینڈ گرڈ سسٹم کمپنی کے قیام کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد صوبہ اپنا گرڈ اور ٹرانسمیشن نظام قائم کر سکے گا۔انہوں نے کہا کہ کے پی ایپیڈیمک کنٹرول اینڈ ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کے نفاذ کی منظوری بھی دے دی گئی ہے، آرڈیننس کے تحت متاثرہ افراد کو آئسولیشن میں رکھا جاسکے گا۔اجمل وزیر نے کہا کہ آرڈیننس کے تحت وباء کی صورت میں اجتماعات پر پابندی لگائی جاسکے گی، تعلیمی ادارے اور خاندان کے سربراہ زیرِ کفالت افراد کے متاثر ہونے کی اطلاع دینے کے پابند ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اس آرڈیننس کے تحت پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورینٹس، ہوٹلز کے انچارج زیرِ کفالت افراد کے متاثر ہونے کی اطلاع دینے کے پابند ہوں گے۔وزیرِ اطلاعات کے پی کے نے کہا کہ آرڈیننس کی خلاف ورزی پر سزائیں اور جرمانے بھی تجویز کیے گئے ہیں، وباء کی صورت میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کو بھی قانونی تحفظ دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 6 ہزار سے زائد فیس وصول کرنے والے تعلیمی ادارے فیسوں میں 20 فیصد رعایت دیں گے، 6 ہزار سے کم فیسیں وصول کرنے والے 10 فیصد رعایت دیں گے۔اجمل وزیر نے بتایا کہ کوئی مالک اپنے کرایہ دار کو کرایے کی عدم ادائیگی کی صورت میں 3 ماہ تک کے لیے بے دخل نہیں کر سکے گا۔انہوں نے بتایا کہ صوبائی کابینہ نے خیبر پختون خوا فرانزک سائنس ایجنسی بل 2020ء کے مسودے کی منظوری بھی دے دی ہے، بل کے تحت صوبے میں فرانزک سائنس ایجنسی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔اجمل وزیر نے کہا کہ قائم کمیٹی فرانزک سائنس ایجنسی کے لیے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کے بارے میں سفارشات دے گی۔انہوں نے مزید بتایا کہ کے پی کنٹرول آف نارکوٹکس ایکٹ 2019ء کے تحت قابلِ سزا مقدمات کی سماعت کے لیے اسپیشل کورٹس کے قیام کی منظوری بھی دی گئی ہے۔خیبر پختون خوا کے مشیرِ اطلاعات نے یہ بھی بتایا کہ صوبائی کابینہ نے کے پی لوکل کونسل حلقہ بندی کے رولز 2019ء کی منظوری دے دی ہے، جبکہ کے پی لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء میں بعض ترامیم کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں