کمال ہی ہو گیا پنجاب میں گلوٹن فری گندم کی کاشت کا کامیاب تجربہ صحت بخش بھی اور پیداوار بھی 35 فیصد زیادہ

لاہور (پی این آوئی) کمال ہی ہو گیا،پنجاب میں گلوٹن فری گندم کی کاشت کا کامیاب تجربہ،صحت بخش بھی اور پیداوار بھی 35 فیصد زیادہ۔پاکستان کے سب سے بڑے سب سے بڑے صوبےپنجاب میںکیمیائی کھادوں کے بغیر یعنی آرگینک طریقے سے گلوٹن فری گندم کی کاشت کا تجربہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں پیداوار

میں بھی 35 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔لاہورکے سرحدی علاقے ایچوگل کے قریب 22 ایکڑ رقبے پر گندم کاشت کی گئی تھی، گیارہ ایکڑ رقبے پرعام طریقے سے گندم کاشت ہوئی جب کہ 11 ایکڑ پر آرگینک طریقہ کار استعمال کیا گیا۔ گلوٹن فری گندم کی کاشت کا تجربہ سابق وائس آرمی چیف جنرل یوسف خان کے فارم ہاوس پر کیا گیا ہے، اس فارمولے کے استعمال سے ناصرف گندم کے سٹے زیادہ بڑے پیدا ہوئے بلکہ پیداوار بھی دوسری فصل کے مقابلے میں 6 من فی ایکڑ تک زیادہ آئی ہے، آرگینک پروٹوکول استعمال کرنے والوں کا دعوی ہے کہ یہ گلوٹن فری گندم ہے جوعام گندم کے مقابلے میں زیادہ مفید اورمہنگی ہے۔ پی سی ایس آئی آر کی رپورٹ کے مطابق آرگینک فارمولے سے تیارکی گئی گندم مکمل طور پر گلوٹن فری نہیں ہے تاہم اس میں گلوٹن کی مقدار عام گندم کے مقابلے میں کم ہے اور یہ مقدار انسانی صحت کے لئے نقصان دہ نہیں ہے، عام گندم میں گلوٹن کی مقدار 12.82 فیصد ہوتی جس سے بعض افراد میں انتڑیوں کی بیماری پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔مقامی کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ لاہور اوراس کے قریبی علاقوں میں گندم کی فی ایکڑاوسط پیداوار 30 سے 35 من ہے تاہم جس رقبے پریہ فارمولہ استعمال ہوا ہے وہاں کی پیداوار زیادہ آئی ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں