کراچی(پی این آئی)کورونا میں مبتلا گورنر سندھ عمران اسمعیل کے سارے ملاقاتی خطرے میں، کون کون ملا تھا، جانیئے،گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد قرنطینہ میں چلے گئے ہیں، لیکن گورنر ہاؤس سے ملنے والی معلومات کے مطابق انہوں نے پچھلے 10 دن بہت مصروف گزارے اور درجنوں
اہم شخصیات سے ملاقاتوں سمیت کئی بریفنگ اور اجلاسوں میں شرکت کی۔گورنر ہاؤس سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق جمعہ 24 اپریل کو جیولرز اینڈ مینوفیکچر ایسوسی ایشن اور بیوٹی پارلر ایسوسی ایشن کے وفود سے الگ الگ ملاقات کی، بیوٹیشنز میں صباح انصاری، نادیہ حسین اور این جی مارشل شامل تھیں۔گورنر نے جمعہ 24 اپریل کو ہی فیلڈ آئیسولیشن سینٹر کو3 ہزار حفاظتی لباس دینے کی غیر رسمی تقریب میں شرکت کی۔گورنر سندھ نے 22 اپریل کو حیدرآباد اور جامشورو میں مصروف دن گزارا، پی ٹی آئی ارکان حلیم عادل شیخ، جمال صدیقی سدرا عمران اور بلال غفار ان کے ہمراہ تھے، جہاں ڈپٹی کمشنر حیدرآباد فواد سومرو اور ڈی جی احساس پروگرام نے انہیں بریف کیا۔گورنر سندھ نے 22 اپریل کو کوٹری میں گرلز کالج میں احساس سینٹر کا دورہ کیا تھا، جہاں ڈپٹی کمشنر جامشورو کے آفس میں انہیں بریفنگ بھی دی گئی، انہوں نے ضلع مٹیاری میں اپنے اعزاز میں تقریب میں بھی شرکت کی تھی۔21 اپریل کو گورنر سندھ نے تاجروں کے نمائندہ وفد سے ملاقات کی تھی جبکہ انہوں نے 21 اپریل کو ہی معروف صنعت کاروں کے 25 رکنی وفد سے ملاقات کی تھی۔معلومات کے مطابق گورنر نے 20 اپریل کو انجمن تاجران سندھ کے ایک وفد سے بھی ملاقات کی تھی، انہوں نے 20 اپریل کو کراچی میں دعوت اسلامی کے مرکز فیضان مدینہ کا دورہ بھی کیا تھا، گورنر نے 20 اپریل کو مفتی تقی عثمانی، مفتی منیب الرحمٰن اور شہنشاہ نقوی سے ملاقات کی اور وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔گورنر سندھ نے 16 اپریل کو کراچی الیکٹرانک مارکیٹ اور تاجروں کے دیگر وفود سے ملاقات کی تھی۔ذرائع کے مطابق گورنر سے مسلسل رابطے میں رہنے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو بھی اپنے کورونا ٹیسٹ کرانے کا کہا گیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کا کورونا وائرس کا ٹیست مثبت آگیا۔اس حوالے سے گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں تصدیق بھی کر دی۔گورنر سندھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں نے خود کو گورنر ہاؤس میں ہی سیلف آئسولیٹ کرلیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں