کورونا وائرس کے آنے کے بعد نواز شریف کی صحت اب کیسی ہے؟ ذاتی معالج نے پہلی بار آگاہی دیدی، سابق وزیراعظم کی صحت سے متعلق تفصیلات آگئیں

اسلام آباد(پی این آئی) سابق وزیراعظم نواز شریف کی کارڈیک کیتھرائزیشن، کورنری انٹروینشن ملتوی ہو گئی ہے۔نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی کارڈیک کیتھرائزیشن، کورنری انٹروینشن ملتوی ہو گئی، ان کا طبی علاج کورونا وبا کے باعث بعد میں ری شیڈول کیا جائے گا، سرکاری و

نجی ہسپتالوں نے داخلوں کا عمل محدود کر دیا ہے اس وجہ سے نواز شریف گھر پر ہی ہیں۔نواز شریف لندن میں علاج کے لئے گئے تھے کرونا وائرس کے آنے کے بعد نواز شریف کے علاج بارے آج ذاتی معالج نے پہلی بار آگاہی دی ہے اس سے قبل نواز شریف کے علاج بارے مکمل خاموشی تھی، نواز شریف کے پلیٹ لٹس کے اتار چڑھاؤ بارے کوئی خبر نہیں دی جا رہی۔چار ماہ میں میاں نواز شریف چھ ہسپتالوں میں بیالیس دفعہ طبی معائنہ کروانے گئے، برطانیہ میں کورونا وائرس سے لاک ڈاؤن اور ہسپتالوں کو عام مریضوں کے لئے بند کیے جانے کا فیصلہ میاں نواز شریف کا علاج کیسے ممکن بڑا سوال ہے ،اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف، فیملی ممبران اور ڈاکٹر عدنان بھی میاں نواز شریف کی صحت بارے خاموش ہیں،میاں نواز شریف کی صحت بارے معلومات کے لئے رابطہ کیا تو جواب نہیں دیا جا رہا۔شہباز شریف بھی نواز شریف کے ہمراہ لندن گئے تھے لیکن وہ کرونا کے پھیلاؤ کے بعد واپس آچکے ہیں، شہباز شریف کرونا کے حوالہ سے حکومت پر روزانہ تنقید تو کر رہے ہیں لیکن نواز شریف کی صحت بارے وہ بھی خاموش ہیں، مریم نواز نے بھی لندن جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن حکومت نے جانے کی اجازت نہیں دی، مریم نواز نے بھی والد کی صحت بارے ابھی تک کوئی ٹویٹ نہیں کی،دوسری جانب وفاقی حکومت نے نواز شریف کی واپسی کے لئے برطانوی حکومت کو خط لکھ دیا ہے، نواز شریف کی واپسی کے لئے خط پنجاب حکومت کی سفارش پر لکھا گیا ہے۔خط میں کہا گیا کہ نواز شریف سزا یافتہ مجرم ہیں، انہیں واپس بھجوایا جائے، نواز شریف کی ضمانت کی مدت ختم ہو چکی ہے، وزارت خارجہ نے خط برطانوی حکومت کو لکھا ہے،جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے سزا یافتہ مجرم کو واپس بھجوایا جائے تا کہ وہ پاکستان آ کر اپنی سزا مکمل کریں، چار ہفتوں کی ضمانت کا وقت ختم ہو چکا ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی ضمانت کے حوالہ سے دوبارہ عدالت سے رجوع کریں گے۔واضح رہے کہ پنجاب حکومت میں نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی ہے۔خیال رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے علاج کے سلسلہ میں 20 نومبر سے لندن میں موجود ہیں، اسپتال ذرائع کے مطابق نوازشریف کے دل کوخون پہنچانے والی شریان سکڑ گئی ہے ، خون کی روانی کو برقراررکھنےکیلئے’’کورنری انٹروینشن‘‘ کی ضرورت ہے اور اگر علاج کامیاب نہ ہوا تو مسلم لیگ ن کے تاحیات صدر کا بائی پاس کیا جائے گا۔العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف 8 ہفتوں کے لیے دی گئی ضمانت ختم ہو چکی ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ نے 8ہفتوں کیلئے نوازشریف کی ضمانت منظور کی تھی،عدالت نے ضمانت میں توسیع کیلئے پنجاب حکومت سےرجوع کرنےکاحکم دیاتھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں