پاکستانی میڈیا ورکر کورونا کے نشانے پر، کوئی پرسان حال نہیں، حکومت بھی خاموش

اسلام آباد(پی این آئی)آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں دو صحافیوں سمیت چار افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد خطے میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 59 ہو گئی۔ ادھراسلام آبادمیں سرکاری خبررساں ادارہ کے ہیڈ آفس اسلام آباد میں کرونا وائرس کا ایک مریض سامنے آگیا۔ ویڈیو نیوز

سروس کے ایک رپورٹر جس کا نام احسن عباس ہے جو کہ گزشتہ کئی دن سے شدید بیمار تھا۔ مذکوہ رپورٹر جو کہ اسلام آباد میں رہائش پذیر ہے جبکہ اس کا تعلق پشاور سے ہے۔ ادارے کے ایک ملازم نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ آفس انتظامیہ جس میں ایڈمن آفیسر۔ ای ڈی شامل ہیں ان کی طرف سے آفس میں زبانی طور پر یہ بولا گیا کہ اگر آپ لوگوں کی بائیو میٹرک حاضری نہ ہوئی تو تنخواہ کاٹ لی جائے گی۔ اسی دوران رپورٹر احسن عباس شدید بیماری کی حالت میں بھی آفس آتا رہا۔ بعد ازاں احسن عباس نے ذاتی خرچ پراپنا کرونا ٹیسٹ کروایا جس کی رپورٹ جمعہ کی صبح آناتھی مگر جمعرات کو احسن عباس کو آفس بلایا گیا اور وہ آفس میں کام کرتا رہا۔ اور جمعہ کو رپورٹ مثبت و آئی۔ یاد رہے ایسوسی ایٹیڈ پریس آف پاکستان میں سرکاری رپورٹرز اور کیمرہ مین ہوتے ہیں جو کہ وزیر اعظم اور صدر مملکت کے ساتھ ڈیوٹی سرانجام دیتے ہیں جبکہ دیگر وفاقی وزراء کے ساتھ بھی یہی کیمرہ مین ہوتے ہیں۔ اے پی پی کے ملازمین اس بات پرشدید سراپااحتجاج ہیں کہ آفس انتظامیہ کا رویہ انتہائی مایوس کن ہے۔ جبکہ ایک پازیٹو کیس سامنے آنے کے بعد ویڈیو نیوز سروع کے کیمرہ مین۔ رپورٹرز ایڈیٹرز اور دیگر سٹاف کا ٹیسٹ کروانے کہ بجائے ایڈمن آفیسر۔ ای ڈی اور دیگر اعلی افسران جو کہ گھر پر موجود ہوتے ہیں وہ صرف اپنا ٹیسٹ کروا رہے ہیں جبکہ مختلف این جی اورز اور وزارت اطلاعت کی جانب سے ملنے والی حفاظتی کٹس بھی آفیسرز نے پاس رکھ لی ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ایسوسی ایٹیڈ پریس آف پاکستان اسلام آباد کے خاص طور پر ویڈیو نیوز س سروس کے تمام سٹاف رپورٹرز کیمرہ مین سٹوڈیو سٹاف کے ٹیسٹ کروائے جائیں کیونکہ یہ وہ سٹاف ہے جو کہ وزیراعظم اور صدر مملکت کے ساتھ موجود ہوتے ہیں جبکہ وزارت کی طرف سے اعلان تھا کہ میڈیا ورکرز اور جرنلسٹس کے ٹیسٹ کے انتظامات وزارت کرے گی لیکن ابھی تک کچھ نہیں ہوا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں