راولپنڈی(پی این آئی) کورونا کی روک تھام کی کوششو ں کے حوالے سے پاک فوج کا بڑا اقدام،کورونا ڈیوٹی پر خصوصی الاؤنس نہ لینے کا فیصلہ ، پاک فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے حوالے سے آئندہ 15 روز بہت اہم ہیں لہذا عوام گھروں میں رہیں اور اسے ہی عبادت گاہ بنا لیں۔ چین نے پاکستان کی مدد
کر کے اچھے دوست ہونے کا ثبوت دیا، چین سے 2 جہاز امدادی سامان اور ڈاکٹرز کی ٹیم لے کر پاکستان پہنچا ہے، چائنیز ڈاکٹرز 2 ماہ تک پاکستان میں قیام کریں گے، چین کی اس مدد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔تمام فرنٹ لائن ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، موجودہ صورت حال میں عوام گھروں کو عبادت گاہ بنائیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہاکہ چین کی مدد کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، چین سے امدادی سامان اور ڈاکٹرز کی ٹیم پہنچ گئی ہے، چین نے ہر شعبہ میں تعاون کر کے اسٹریٹجک اتحادی ہونے کا ثبوت دیا۔انہوں نے کہا 17 پروازوں کے ذریعے 64 ٹن سامان مختلف علاقوں میں پہنچایا گیا، لاکھوں مستحقین کو راشن پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے۔ میجر جنرل بابر افتخار نے مزید کہا اگلے 15 دن نہایت اہم ہیں، بھرپور احتیاط کی کوشش کریں، اپنے گھروں کو عبادت گاہ بنائیں، تفتان، طورخم، چمن میں قرنطینہ سینٹر قائم کر دیئے گئے، وسائل کو یوسی سطح تک لے کر جانا ہے، پلاننگ کرلی، کورونا کے باعث جزوی اور مخصوص علاقوں میں لاک ڈاؤن ہوگا، پاکستان آرمی کی 5 لیبارٹریز قومی ادارہ صحت کے تعاون سے کام کر رہی ہیں، علما، طبی عملہ، سکیورٹی و دیگر اداروں اور میڈیا کی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔،ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان آرمی کی جانب سے کرونا ڈیوٹی پر IS الاؤنس نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے یہ رقم کرونا وائرس سے حکومت متاثرہ افراد پر خرچ کر سکے، آرمی میڈیکل کور کی استعداد بڑھانے کے لئے ریٹائر سٹاف کو طلب کر لیا گیا۔ آرمی چیف نے رمضان المبارک میں سول اداروں کے ساتھ مل کر تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی۔دعا ہے رمضان کی برکت سے پاکستان اور دنیا کو کورونا سے نجات ملے ۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے انٹرنل سیکیورٹی الاؤنس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، لاکھوں مستحق افراد کو راشن پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان آرمی کی 5 لیبارٹریز قومی ادارہ صحت کے تعاون سے کام کررہی ہیں، تافتان ،طورخم اور چمن میں قرنطینہ اور آئسولیشن سہولتیں قائم کر دی ہیں، ہمیں اپنے وسائل اور کوششوں کو یونین کونسل سطح تک لے کر جانا ہے جس کے لئے منصوبہ بندی کرلی ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں