اسلام آباد (پی این آئی)اگر مکمل لاک ڈاون بھی کیا تو کورونا وائرس کا پھیلاو نہیں رکے گا، کیونکہ اگر کورونا وائرس نے رکنا ہوتا تو اب تک رک چکا ہوتا۔ وزیراعظم عمران خان خان نے کہا ہے کہ پتا نہیں کورونا دوچار یا چھ ماہ کب تک رہتا ہے، ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ لاک ڈاؤن کرنے سے کورونا ختم ہوجائے
گا، ہمیں سمجھنا ہوگا کہ اب ہمیں کورونا کے ساتھ رہنا پڑے گا اور اگر مکمل لاک ڈاون بھی کیا تو کورونا وائرس کا پھیلاو نہیں رکے گا، کیونکہ اگر کورونا وائرس نے رکنا ہوتا تو اب تک رک چکا ہوتا۔امریکی صدرٹرمپ سے کل رات بات ہوئی ، وہاں بھی معیشت متاثر ہے، 40 ہزار لوگ مرگئے ہیں، ہم ملک بند کرکے کبھی بھی پورے ملک کی مدد نہیں کرسکتے۔ کل ٹرمپ نے بھی وینٹی لیٹرز بھیجنے کی آفر کی ہے، ان کے وینٹی لیٹرز اب کافی بننا شروع ہوگئے ہیں ۔امریکہ نے 2 ہزار ارب ڈالر مختص کیا ، ٹرمپ نے مجھے کہا کہ وہ 2 ہزار ارب ڈالر زوہ مزید خرچ کرنے لگے ہیں۔جبکہ ہم نے صرف 8 ارب ڈالر مختص کیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیم فنڈ کا فنڈ وہیں پر ہے ، یہ فنڈ ادھر ہی جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم فیصلہ کرتے وقت کچی آبادیوں اور غریبوں کا نہیں سوچیں گے،تو پھر دو پاکستان ہیں اور فیصلے صرف امیروں کیلئے کریں گے، تو ہم غلطیاں کریں گے، پہلے غریبوں کی بستیوں میں چلے جائیں، تو وہاں گندا پانی پینے سے لوگ ہیپاٹائٹس سے مر رہے ہیں، لیکن یہ بیماری امیر اور غریب میں کوئی فرق نہیں کررہی۔لاک ڈاؤن سے متعلق مجھ پر بڑی تنقید کی گئی۔ لیکن کچی آبادیوں میں کتنی دیر لاک ڈاؤن جاری رکھا جائے گا ، وہاں خلاف ورزی ہوگی تو ڈیفنس اورباقی علاقوں میں بھی چلا جائے گا۔ اگر اسمارٹ لاک ڈاؤن میں لوگوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو کاروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں خود اپیل کرتاہوں لوگوں کو مساجد میں نہیں جانا چاہیے بلکہ گھر میں عبادت کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں