میں تو احتساب کیلئے تیار ہوں مگر ۔۔۔۔جہانگیر ترین نے کس شرط پر خود کو احتساب کیلئے پیش کر دیا؟حکومتی صفوں میں ہلچل مچ گئی

لاہور (پی این آئی) چینی بحران کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان اور اور سینئر پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کے درمیان تلخیوں کی خبریں سامنے آئی تھیں۔جہانگیر ترین نے خود بھی یہ اعتراف کیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور میرے تعلقات اب پہلے جیسے نہیں رہے۔وزیراعظم عمران خان ہر

صورت میں لوٹ مار کرنے والوں کو سزا دینا چاہتے ہیں۔کہا جا رہا تھا کہ کچھ لوگ عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان تلخیاں کم کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ جہانگیر ترین نے عمران خان کو پیغام بھجوایا ہے۔جس میں انہوں نے کہا کہ میں حاضر ہوں لیکن صرف میرا نہیں سب کا احتساب ہونا چاہیے۔جہانگیر ترین نے کہا کہ صرف مجھے ٹارگٹ مت کیا جائے۔جہانگیر ترین نے اپنے لوگوں کو بھی کچھ دن تک بیانات دینے سے منع کیا ہے۔قبل ازیں بتایا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین ایک بار پھر متحرک ہوگئے ہیں۔ان سے مختلف سیاستدانوں نے ملاقات کی ہے۔ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس ملاقات میں معاون خصوصی برائے خوراک خرم سہیل لغاری بھی موجود تھے۔اسی حوالے سے عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین اور عمران خان کے درمیان بہت اچھا تعلق ہے ،وہ کئی سال تک اکٹھے رہے ہیں۔لیکن جب جب گندم کا بحران آیا توجہانگیرترین کا خیال تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو انکے خلاف بھڑکایا گیا ہے ۔ گزشتہ روز پانچ ایم این اے اور دو ایم پی ایز نے جہانگیر ترین سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے جہانگیر ترین کو اپنے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ان میں سے کچھ تو پریس کانفرنس بھی کرنے جا رہے تھے تاہم جہانگیر ترین نے کہا کہ آپ 25 تاریخ تک خاموش رہیں۔25 تاریخ تک کسی بھی قسم کا کوئی بیان نہ دیا جائے۔جہانگیر ترین سے ملاقات کرنے والے ایم این ایز کا تعلق بہاولپور، فیصل آباد اور ساہیوال سے ہے۔جہانگیر ترین سے معاون خصوصی برائے اوقاف سید رفاقت علی گیلانی نے بھی ملاقات کی۔

close