کراچی(پی این آئی)تاجروں نے یکم رمضان سے کاروبار کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق تاجروں نے دکانیں کھولنے کے حوالے سے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے کسی وزیر نمائندہ مزاکرتی ٹیم سے اب ملاقات نہیں کریں ، یکم رمضان سے کراچی کی تمام مارکیٹیں کھول دیں
گے۔رضوان عرفان الیکٹرونک ڈیلر ایسوسی ایشن نے کہا کہ حکومت نے مایوس کیا ہے صرف وقت ضائع کررہی ہے تاجروں اور مزدوروں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ عبدالقیوم قریشی صدر انجمن تاجران سندھ نے کہا کہ وفاق اور سندھ حکومت تاجروں کا معاشی دیوالیہ نکالنا چاہ رہی ہے۔ الیاس میمن طارق روڈ ٹریڈر الائنس نے کہا کہ مارکیٹیں بند ہونے سے لاکھوں مزدور بے روزگار ہوگئے ہیں ، بجلی پانی بل اور ٹیکسز دینے کی پوزیشن میں نہین رہے ، ہمد کانیں کھولیں گے۔سندھ تاجر اتحاد کے رہنما محمد رضوان نے کہا کہ حکومتی ایس او پی کا انتظار نہیں کیا جاسکتا، ایس او پی آئے نہ آئے یکم رمضان سے کاروبار کھول دیا جائے گا اور اگر حکومت نے دفعہ 144 نافذ کی تو دیکھا جائے۔دوسری جانب کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ کی اجازت کے بغیر کسی کو کاروبار کی اجاز ت نہیں ہے اور جو دکاندار حکومت سندھ کی اجازت کے بغیر کاروبار شروع کریں گے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔یاد رہے اس سے قبل کراچی میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر تاجروں کا کریک ڈاؤن کردیا گیا تھا جبکہ آئرن مارکیٹ کھولنے پر پولیس نے چار تاجروں کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔کراچی میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر تاجروں کا کریک ڈاؤن،سندھ تاجر اتحاد نے صوبائی حکومت کو ایس او پی تیار کرنے کے لیے دو روز کا وقت دے دیا اور کراچی کے چھوٹے تاجروں نے یکم رمضان سے دکانیں کھولنے کا بھی اعلان کردیا تھا۔سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ نے کہا تھا کہ مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا اب دکانیں کھولیں گے۔سندھ تاجر اتحاد کے رہنما محمد رضوان نے مزید کہا تھا کہ حکومتی ایس او پی کا انتظار نہیں کیا جاسکتا، ایس او پی آئے نہ آئے یکم رمضان سے کاروبار کھول دیا جائے گا اور اگر حکومت نے دفعہ 144 نافذ کی تو دیکھا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں