اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ مختلف ایم این اے اور ایم پی ایز نے جہانگیر ترین سے ملاقات کی ہے اور انہیں اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین ایک بار پھر متحرک ہوگئے ہیں۔ان سے مختلف سیاستدانوں
نے ملاقات کی ہے۔ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس ملاقات میں معاون خصوصی برائے خوراک خرم سہیل لغاری بھی موجود تھے۔اسی حوالے سے عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین اور عمران خان کے درمیان بہت اچھا تعلق ہے ،وہ کئی سال تک اکٹھے رہے ہیں۔لیکن جب جب گندم کا بحران آیا توجہانگیرترین کا خیال تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو انکے خلاف بھڑکایا گیا ہے ۔گزشتہ روز پانچ ایم این اے اور دو ایم پی ایز نے جہانگیر ترین سے ملاقات کی ہے۔انہوں نے جہانگیر ترین کو اپنے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ان میں سے کچھ تو پریس کانفرنس بھی کرنے جا رہے تھے تاہم جہانگیر ترین نے کہا کہ آپ 25 تاریخ تک خاموش رہیں۔25 تاریخ تک کسی بھی قسم کا کوئی بیان نہ دیا جائے۔جہانگیر ترین سے ملاقات کرنے والے ایم این ایز کا تعلق بہاولپور، فیصل آباد اور ساہیوال سے ہے۔جہانگیر ترین سے معاون خصوصی برائے اوقاف سید رفاقت علی گیلانی نے بھی ملاقات کی۔جبکہ وزیر اعلی پنجاب کے مشیر صحت حنیف پتافی نے بھی لاہور میں جہانگیر ترین سے ملاقات کی۔خیال رہے کہ آٹا اور چینی بحران رپورٹ میں جہانگیر ترین کا نام آنے کے بعد سے دونوں میں تلخی کی خبریں گردش کر رہی ہیں جبکہ جہانگیر ترین خود اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ ان کے اور عمران خان کے تعلقا ت میں خرابی آئی ہے۔ اس کے علاوہ ایک نجی ٹی وی چینل میں گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین اس بات کا بھی اعلان کر چکے ہیں کہ اب سے وہ سیاسی طور پر سرگرم نظر نہیں آئیں گے۔اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میں اب بس اپنے کاروبار اور اپنی فیملی کی طرح متوجہ ہو جاؤں گا۔ سیاسی طور پر اب میں سرگرم نہیں ہو ں گا۔ جبکہ دوسری جانب صحافیوں کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ عمران خان او ر جہانگیر ترین کے درمیان رابطے کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں