کراچی(پی این آئی) سندھ حکومت کا شدید دباؤ کے باوجود مارکیٹیں نہ کھولنے کا فیصلہ ، تفصیلات کے مطابق کراچی کے تاجروں نے سندھ حکومت کو دو روز میں کاروباری مراکز کھولنے سے متعلق فیصلے کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا، سرابرہ کراچی تاجر اتحاد عتیق میر نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ نہیں چاہتے تاہم
کارروباری مراکز کھولے جائیں، حکومت کی جانب سے دو دنوں میں فیصلہ نہ کیا گیا تو دکانیں کھول لیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی دکاندار احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی کرتا ہے تو خود ذمہ دار ہوگا، رش لگنے پر دکان کو سیل کیا جائے ۔ حکومت دکانیں کھولے گی تو معلوم ہو گا احتیاط برتی جا رہی ہے کہ نہیں۔ تاہم اب حکومت نے مارکیٹیں نہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی وزا پر مشتمل کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں مارکیٹیں کسی صورت نہیں کھولی جائیں گی تاہم ای کامرس کے ذریعے کاروبارکی اجازت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کے فیصلوں اور کمیٹی کی سفارشات کے حوالے سے وفاقی حکومت کو آگاہ کر دیا گیا ہے، یہ سفارشات سعیدغنی، امتیازشیخ، ناصرشاہ پرمشتمل کمیٹی نے پیش کی تھیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بیان دیا تھا کہ مئی کے آخر میں کرونا کیسز کی تعداد اپنے عروج پر ہوگی ، سندھ میں ابھی کرونا کے مثبت کیسز کی تعداد 10 فی صد ہے، لیکن آیندہ دنوں میں صورت حال زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے۔ہمیں ان تمام حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کی حکمت عملی تیار کرنی چاہیئے کیونکہ مئی کے وسط میں کیسز کی تعداد ایک دم سے بڑھنے کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ، حکومت نے فیلڈ اسپتال میں بستروں کی تعداد 5 ہزار کر دی ہے جسے 11 ہزار تک لے کر جائیں گے۔دوسری جانب پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی خدشہ ظاہر کر دیا گیا ہے مئی کے دوسرے یا تیسرے ہفتے میں کیسز کی تعداد میں حیران کن طور پر اضافہ ہو گا جس کے بعد ڈاکٹروںا ور طبی عملے پر بہت زیادہ دباؤ پڑ جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں