اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں مجموعی طور پر شرح اموات 2.1 فیصد جبکہ صحت یاب ہونے والوں کا تناسب 22.1 فیصد ہے۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ملک میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 212 تک پہنچ گئی ہے جبکہ اب تک 2ہزار156افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد 10
ہزار76ہوگئی ہے۔ ملک میں اب تک 1لاکھ 18ہزار 20ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں جن میں سے 10ہزار 76ٹیسٹ پازیٹو آئے۔اب تک ملک میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 212 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 7ہزار 708ایکٹو کیسز موجود ہیں جن میں سے 58مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ پنجاب میں اگرچہ متاثرین کی تعداد سب سے زیادہ ہے تاہم ہلاکتوں کی بات کی جائے تو یہ صوبہ 51 اموات کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ملک میں گزشتہ 24گھنٹوں کےدوران 511نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ 11اموات ہوئی ہیں۔اب تک ملک میں 2ہزار 156مریض صحتیاب ہوکر گھروں کو چلے گئےہیں۔ دوسری جانب سینئر ڈاکٹرز کی آگاہ کیا ہے کہ عوام اور حکومت لاک ڈاؤن پر مزاق بند کر کے حالات کو سنجیدہ لے ورنہ حالات بہت خطرناک ہوسکتے ہیں۔ ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا ہے کہ بہت سارے لوگ کرونا وائرس کو مذاق سمجھ رہے ہیں، شہر میں دکانیں کھلی ہوئی ہیں جس پرکوئی توجہ نہیں دی جارہی، عوام اور حکمرانوں کو یہ سمجھنا ہوگا کہ ہمارے پاس اسپتالوں میں جگہ موجود نہیں ہے، پاکستان کا شعبہ صحت بہت کمزور ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ حکمرانوں سے پہلے بھی کئی مہلک بیماریاں نہیں سنبھالی گئیں، 14اپریل سے لاک ڈاؤن میں نرمی آتے ہی مریضوں میں اضافہ ہوگیا، عوام سمیت تمام مکاتب فکر کو وبا پر کنٹرول کرنے کے لیے اپنا تعاون پیش کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام مذہبی اسکالرز سےدرخواست کرتاہوں معاملےکی سنگینی کو سمجھیں، مساجد میں بزرگ اور بچوں کو داخلے کی اجازت نہ دی جائے، وہ گھروں پر ہی ادا کریں، علمائے کرام رمضان سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کریں کیونکہ اس وقت ایمرجنسی صورت حال ہے۔ڈاکٹر قیصر سجاد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اب تک جتنی بھی دکانیں کھلی ہیں سب کوبندکردیں، وفاق اورصوبائی حکومت سےدرخواست ہے سب بندکردیں اور لاک ڈاؤن کے نام پر مذاق کے سلسلے کو ختم کریں بصورت دیگر صورت حال بہت خطرناک ہوسکتی ہے۔ دوسری جانب چین نے کورونا کی ویکسین تیار کرلی ہے، اب پاکستان میں بہت جلد کورونا کے علاج کیلئے ویکسین بھیجی جائے گی، ڈائریکٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ جنرل عامر اکرام نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ چین سے کلینکل ٹرائلز کیلئے بہت جلد ویکسین پاکستان پہنچا دی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق چینی دوا ساز کمپنی سینوفارم انٹرنیشنل کارپوریشن نے کورونا کی ویکسین تیار کر لی ہے اور اب کمپنی نے چینی حکومت کی مدد سے چین کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی ویکسین کے ٹرائل کا اعلان کیا ہے۔ چینی کمپنی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ ویکسین پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر پاکستان میں بھی استعمال کی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں