کراچی(پی این آئی)پاکستان میں کوروناسے سینکڑوں ہلاکتیں متوقع،ماہرین کا خدشہ.پاکستان سمیت برطانیہ اور سعودی عرب کے نامور مسلمان ماہرین صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر رمضان میں باجماعت نمازیں اور تراویح پڑھانے پر اصرار جاری رکھا گیا تو پاکستان میں کورونا وائرس سے سیکڑوں اموات ہو سکتی ہیں۔مساجد میں نماز پڑھنے والے زیادہ تر افراد کی عمریں 50
سال سے زائد ہوتی ہیں جو کہ کورونا وائرس کے حملہ کا سب سے آسان شکار ہوسکتے ہیں، رمضان میں باجماعت نماز اور تراویح کے اجتماعات کے نتیجے میں پاکستان کے کمزور نظام صحت پر ایسا دباؤ پڑ سکتا ہے کہ وہ بالکل ہی بیٹھ جائے۔مساجد میں باجماعت نمازوں کے نتیجے میں کرونا وائرس پھیلنے اور غیر معمولی اموات کی وجہ سے پاکستان، اسلام اور مسلمانوں کو شدید بدنامی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس لیے علماء سے گزارش ہے کہ وہ باجماعت نمازوں کے فیصلے پر نظرثانی کریں اور لوگوں کو گھروں پر نماز پڑھنے کی ترغیب دیں۔ان خدشات کا اظہار پاکستان، برطانیہ اور سعودی عرب کے نامور ماہرین صحت نے پاکستانی علماء، حکومت پاکستان اور ملک کی تاجر برادری کو منگل کے روز لکھے گئے ایک خط میں کیا۔خط لکھنے والے ڈاکٹروں میں ڈاکٹر عبدالباری خان کراچی، ڈاکٹر فیصل محمود کراچی، ڈاکٹر خرم خان لندن، ڈاکٹر شیمویل اشرف کراچی، ڈاکٹر سعد خالد نیاز کراچی، ڈاکٹر عبدالباسط کراچی، ڈاکٹر رضی محمد میر پور خاص، ڈاکٹر حنیف چٹنی کراچی، ڈاکٹر زاہد جمال کراچی، ڈاکٹر فرید شاہ مدینہ منورہ، ڈاکٹر یحییٰ چاولہ کراچی، ڈاکٹر مغیث مکہ مکرمہ اور ڈاکٹر رضا سید کراچی سے شامل ہیں۔بین الاقوامی شہرت کے حامل ان ماہرین صحت کا کہنا تھا کہ وہ COVID-19 کی شکل میں ایک نظر نہ آنے والے لیکن جان لیوا دشمن سے نمٹنے کے لیے اتفاق رائے قائم کرنے پر وہ دل کی گہرایوں سے علماء کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں! ان کا کہنا تھا کہ درحقیقت یہ نہ صرف پاکستان کے مسلمانوں کے لیے بلکہ پوری انسانیت کے لیے ایک ایسا وقت ہے جو کہ معلوم تاریخ میں پہلے کبھی نہیں آیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں