اسلام آباد (پی این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ رپورٹ میں شامل بجلی منصوبے گزشتہ حکومت نے لگائے، وزیراعظم کی ہدایت پرکمیشن آف انکوائری تشکیل دیا جا رہا ہے، 90 دن میں کمیشن آف انکوائری رپورٹ پیش کرے گا، بے ضابطگیاں کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے
پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس جو بھی اختیار ہے یہ اللہ کی امانت ہے۔شفافیت کو یقینی بنانا حکومت کی ترجیح ہے۔آئی پی پیز سے متعلق انکوائری رپورٹ کابینہ اجلاس میں پیش کی گئی، کابینہ نے رپورٹ پبلک کرنے کی منظوری دی۔ قانون کے مطابق کمیشن آف انکوائری بنایا جا رہا ہے۔ 90 دن میں کمیشن آف انکوائری کو کام مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں جن بجلی منصوبوں کا ذکر ہے ان میں ایک بھی ہمارے دور کا نہیں ہے، رپورٹ میں شامل بجلی منصوبے گزشتہ حکومت میں لگائے گئے، جانتے ہیں میڈیا ٹرائل کی بجائے قانون کے مطابق کام کریں۔انہوں نے کہا کہ جس نے بھی قانون کی خلاف ورزی اور بے ضابطگیاں کی ہیں، ان کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ واضح رہے کابینہ اجلاس میں پاور سیکٹرز سے متعلق انکوائری رپورٹ پیش کی گئی، کابینہ کو پاورسیکٹر انکوائری رپورٹ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے انکوائری رپورٹ پر کمیشن بنانے کی ہدایت کردی ہے۔ کمیشن پاور سیکٹر میں مبینہ کرپشن سے متعلق فرانزک اور مزید تحقیقات کرے گا۔اسی طرح کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے مسابقتی کمیشن کے چیئرمین کو عہدے سے برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مسابقتی کمیشن میں اصلاحات اور تنظیم نو حکو مت کی ترجیح ہے۔ مسابقتی کمیشن کے خلاف 27 درخواستیں آچکی ہیں۔ ماضی میں مسابقتی کمیشن طاقتور لوگوں کا سہولت کاربنا رہا۔ اجلاس میں وفاقی کابینہ نے اوگرا آرڈیننس میں ترمیم کے فیصلے کی منظوری بھی دی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں