کراچی(پی این آئی)ماضی میں کراچی میں اسلحہ کی منتقلی میں ایمبولینس استعمال ہوتی رہی، حال ہی میں بلوچستان سے حب کے راستے گٹکے کی اسمگلنگ میں بھی ایمبولینس پکڑی گئی۔اب کورونا وائرس لاک ڈاؤن میں ٹرانسپورٹ کی بندش کی وجہ سے کراچی سے ایک زندہ شخص کو لاش ظاہر کرکے درجن بھر افراد کی
بذریعہ ایمبولینس دیپالپور جانے کی کوشش گڈاپ پولیس نے ناکام بنا دی۔ ڈی ایس پی گڈاپ لال بخش سولنگی کے مطابق گزشتہ روز سے ایمبولینسز کے غلط استعمال کی اطلاعات پر انہوں نے موٹر وے کے گڈاپ ٹول پلازہ پر کراچی سے جانے والی ایک ایمبولینس کو چیکنگ کے لیے روکا۔معلومات کرنے پر ایمبولینس ڈرائیور نے ایک ڈیتھ سرٹیفیکیٹ دکھایا اور کراچی کے مقامی اسپتال سے میت کو پنجاب کے شہر دیپالپور لے جانے کا کہا۔ڈی ایس پی لال بخش سولنگی کے مطابق انہیں شک ہوا۔ جس پر انہوں نے شلوار قمیض میں ملبوس لاش کی کلائی پکڑ کر چیک کیا تو مردہ ظاہر کئے گئے شخص کی سانس چل رہی تھی۔ مزید پوچھ گچھ کے دوران مذکورہ شخص مردہ ہونے کا ڈھونگ برقرار نہ رکھ سکا اور اٹھ کر بیٹھ گیا۔پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق کراچی کے آمنہ عبداللّٰہ اسپتال سے مذکورہ ایمبولینس 52 ہزار روپے کرایہ پر بک گئی تھی۔ پولیس کے مطابق ملزمان کے قبضے سے اعجاز نامی شخص کا ڈیتھ سرٹیفیکٹ بھی برآمد ہوا۔ ملزمان کے بیان کے مطابق ان دنوں کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے باعث ٹرانسپورٹ بند ہے اور پولیس جگہ جگہ پر مسافر گاڑیوں میں زیادہ تعداد میں سفر کرنے والے افراد کو روک رہی ہے۔پولیس کے پکڑے جانے کے خوف سے اس خاندان نے یہ گھناؤنا ڈھونگ رچایا۔ ایمبولینس میں دو ڈرائیور اور دس دیگر افراد سوار تھے جن میں مرد، خواتین اور بچے بھی ہیں۔پولیس نے دونوں ڈرائیوروں کو گرفتار کرکے ایمبولینس کو اپنی تحویل میں لے کر تھانے منتقل کردیا اور مقدمہ درج کرلیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں