کراچی(پی این آئی)گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پہ ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد کراچی کے ملیر سٹی تھانے کی ایس ایچ او ناجیہ افضل کے عوام سے برتاؤ کو خاصی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، خاتون پولیس افسر نے رویے میں بہتری کی ضرورت کو تسلیم کیا ہے تاہم یہ بھی کہا کہ لوگوں کو تصویر کا ایک رخ دکھایا جا رہا ہے۔
کورونا وائرس کے سبب ہوئے لاک ڈاؤن کو چار ہفتے گزر چکے، پولیس کی جانب سے حتیٰ الامکان کوششوں کے باوجود بھی لوگ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے اور اہلکاروں سے جھگڑتے نظر آتے ہیں اور ایسے کئی واقعات کی وڈیوز بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی جہاں لوگوں نے ناکے یا گشت پہ مامور پولیس اہلکاروں سے بدکلامی کی۔ وہیں دوسری جانب کچھ ایسی وڈیوز بھی وائرل ہوئیں جس میں عوام نے پولیس اہلکاروں پہ ناجائز برتاؤ کا الزام لگایا ہے۔ان دنوں تھانہ ملیر سٹی کی ایس ایچ او ناجیہ افضل کی متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پہ وائرل ہیں جس میں انہیں لوگوں کو ڈبل سواری نہ کرنے کہ تنبیہہ کرتے اور لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔جہاں ایک طرف بہت سے لوگ اس خاتون پولیس افسر کے ‘دبنگ انداز’ کو سراہ رہے ہیں وہیں کچھ ایسی ویڈیوز بھی منظرِ عام پر آئی ہیں جن میں لوگوں نے ناجیہ افضل پر غیر مناسب رویہ رکھنے اور لوگوں کی پریشانی سنے بغیر ان کے خلاف کارروائی کرنے کا الزام لگایا ہے۔ایک وڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ایس ایچ او ناجیہ افضل نے ناکے پر بہت ساری موٹر سائیکل سوار فیملیز کو روکا ہوا ہے اور وہ مائیک پر اعلان کر رہی ہیں کہ ڈبل سواری نہ کی جائے اور آئندہہ کسی بھی فیملی کو موٹر سائیکل پر سواری کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ لوگوں نے اعتراض کیا کہ ایس ایچ او صاحبہ نے خود عوام کا مجمع لگا کے سماجی فاصلے قائم رکھنے کے اصول کی خلاف ورزی کی ہے۔ایک اور ویڈیو بھی منظرِ عام پر آئی ہے جس میں ناجیہ افضل کو کسی خاتون پر سرِعام تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے ناجیہ افضل کا کہنا تھا کہ لوگوں کو صرف تصویر کا ایک رخ دکھایا جا رہا ہے جبکہ اصل صورتحال اس سے یکسر مختلف ہے جو پراپیگنڈا سوشل میڈیا پہ کیا جا رہا۔انہوں نے کہا کہ لوگ جو بھی ویڈیوز بنا کر اپلوڈ کر رہے ہیں وہ ان تک بھی پہنچتی ہیں، چاہیں تو وہ بھی اس کے جواب میں سچائی بیان کریں لیکن وہ اعلیٰ حکام کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے تنازعات سے دور رہ کر اپنی ڈیوٹی انجام دے رہی ہیں۔جو ویڈیو سوشل میڈیا پر ابھی وائرل ہوئی جسے بنیاد بنا کر ناجیہ افضل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے وہ کچھ عرصہ پہلے کی ہے،تفصیلات کے مطابق ملیر کے ایک نجی بینک کے باہر ایک خاتون نے ہنگامہ آرائی کی تھی اور بینک کے داخلی شیشے کے دروازے بھی توڑ دیے تھے جس کے بعد بینک انتظامیہ نے پولیس بلوائی تھی۔ جب ناجیہ افضل وہاں پہنچیں تو خاتون نے پولیس کے ساتھ بھی بدتمیزی کی اور گرفتاری کی مزاہمت کی جس پہ خاتون افسر نے ان پر مبینہ تشدد کیا تھا۔اس حوالے سے ناجیہ افضل نے بتایا کہ اعلیٰ افسران نے انہیں تنبیہ کی ہے اور لوگوں سے رویے کو بہتر کرنے کا کہا ہے۔ ایس ایچ او ملیر سٹی نے تسلیم کیا کہ وہ آئندہ لوگوں سے برتاؤ میں لہجہ نرم رکھیں گی اور رویے میں بہتری لائیں گی۔یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ ایس ایچ او ناجیہ افضل کو لاک ڈاؤن کے دوران بہتر کارکردگی دکھانے پہ پولیس کی جانب سے تعریفی سند بھی دی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں