اسلام آباد(پی این آئی)دو کروڑ ماسک اسمگل ہوگئے؟ سپریم کورٹ میں بات کھل کر سامنے آ ہی گئی,وزرات قومی صحت نے ملک سے دو کروڑ فیس ماسک اسمگل ہونے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ میں کورونا وائرس پر حکومتی اقدامات سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی تھی جس
میں چیف جسٹس نے حکومت پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تمام صوبوں اور وفاق سے تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی۔ وزارت قومی صحت نےکورونا وائرس سے متعلق از خود نوٹس کیس میں وضاحتی رپورٹ جمع کرا دی ہے۔سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیاہے کیہ 35 لاکھ ماسک چین کی حکومت کی درخواست پر5 چینی کمپنیوں کو ایکسپورٹ کیے لہذا ملک سے 2 کروڑ ماسک اسمگل کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں، ملک میں فیس ماسک کی کمی نہیں تاہم اس معاملے کی تحقیقات ایف آئی اے کر رہا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں 6416 ٹیسٹ کیے گئے جب کہ نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) میں کورونا مریضوں اور ان کے رابطہ داروں کے ٹیسٹ مفت کیے جا رہے ہیں، اپریل کے آخر تک 20 ہزار ٹیسٹ یومیہ کرنے کے اہل ہو جائیں گے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی سفارش پر پروٹوٹائپ وینٹی لیٹرز مقامی سطح پر بنانے اور لائسنس ہولڈرز کو ڈبلیو ایچ او کے اسٹینڈرڈ کے مطابق 300 اقسام کے سینیٹائزر بنانے کی اجازت بھی دے دی ہے۔وزارت قومی صحت کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اسپیشل ڈیوٹی کے دوران شہید ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف کے لیے خصوصی پیکج تیاری کے مراحل میں ہے۔ اس کے علاوہ پی پی ایز کی قیمت مستحکم رکھنے کے لیے ملک میں 100 سے زائد چھاپے مارے گئے ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے سندھ حکومت نے بھی راشن کی تقسیم پر 8 ارب روپے خرچ کرنے کی وضاحت جمع کرا دی ہے۔سندھ حکومت نے وضاحت پیش کرتے ہوئے اپنے جواب میں کہا ہے کہ 8 ارب روپے خرچ کرنے کے بیانات سندھ حکومت کی ساکھ کو نقصان پہچانے کے مترادف ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں